Premium Content

سپریم کورٹ نے وائلڈ لائف بورڈ کو مونال کا کنٹرول سنبھالنے کا حکم دے دیا

Print Friendly, PDF & Email

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ (آئی ڈبلیو ایم بی) کو مارگلہ ہلز نیشنل پارک (ایم ایچ این پی) کے اندر واقع مونال، لا مونٹانا اور گلوریا جینز نامی ریستورانوں کو اپنے قبضے میں لینے کا حکم  دےدیا۔

سی ڈی اے اور اسلام آباد پولیس کو بھی اس سلسلے میں وائلڈ لائف بورڈ کی مدد کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز  کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین ججوں نے حکم دیا کہ علاقے کے داخلی راستوں پر بھی رکاوٹیں لگائی جائیں جس کے بعد انفراسٹرکچر کو گرایا جائے تاکہ جنگلی حیات کو کم سے کم نقصان پہنچے اور درختوں کو نقصان سے بچایا جا سکے۔

گیارہ جنوری 2022 کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے سیل کرنے اور قبضہ کرنے کے فیصلے کے خلاف اپیل پر بدھ کو جاری کردہ 25 صفحات پر مشتمل حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ملبے کو ہٹایا جائے گا اور اسے ایم ایچ این پی کے احاطے میں نہیں بلکہ مناسب طریقے سے ٹھکانے لگایا جائے گا۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

یہ فیصلہ 11 جون کو ہونے والی آخری سماعت کے بعد آیا، جس میں عدالت عظمیٰ نے ریستورانوں کو تین ماہ کے اندر اندر نیشنل پارک کے علاقے سے باہر منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

آرڈر میں کہا گیا ہے کہ علاقے میں رکاوٹیں لگائی جائیں گی جس کے بعد انفراسٹرکچر کو منہدم کیا جائے گا۔

سی جے پی کے تحریر کردہ اس حکم نامے میں یہ کہتے ہوئے ایک روڈ میپ بھی دیا گیا ہے کہ قبضہ کرنے کے بعد وائلڈ لائف بورڈ اس بات کا تعین کرے گا کہ پہاڑی چوٹی کو کس طرح بہترین طریقے سے استعمال کیا جائے جس پر یہ ریستوران کھڑے ہیں۔ بورڈ ماہرین اور ماحولیات کے ماہرین سے مشورہ کر سکتا ہے کہ آیا ان ڈھانچوں کی بنیادیں بھی ہٹا دی جائیں یا انہیں چھوڑ دیا جائے اور بارش کا پانی جمع کرنے کے لیے ایک مصنوعی جھیل بنانے کے لیے استعمال کیا جائے جسے قومی پارک کے علاقے میں لگنے والی آگ کو بجھانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos