سوات دریا میں ڈوبنے والے بچے کی لاش چارسدہ سے برآمد، ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 12 ہو گئی

[post-views]
[post-views]

حکام نے اتوار کے روز تصدیق کی ہے کہ سوات دریا میں جمعے کے روز ڈوب جانے والے ایک بچے کی لاش چارسدہ سے برآمد ہوئی ہے، جس کے بعد اس حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 12 ہو گئی ہے۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، خیبر پختونخوا میں حالیہ شدید بارشوں اور ان کے نتیجے میں آنے والے سیلابی ریلوں اور زمینی تودوں کے باعث کم از کم 19 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 6 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

حکام کے مطابق بچے کی لاش کو اسپتال منتقل کیا گیا، جسے بعد ازاں ایمبولینس کے ذریعے اس کے آبائی علاقے روانہ کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایک فرد تاحال لاپتہ ہے اور اس کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔

حکام کے مطابق جمعے کو سوات اور ملاکنڈ ڈویژن کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کے نتیجے میں آنے والے اچانک سیلاب سے 17 افراد لاپتہ ہو گئے تھے۔ ان میں سے چار افراد کو زندہ بچا لیا گیا، گیارہ کی لاشیں برآمد ہو چکی تھیں، اور آج بارہویں لاش بھی مل گئی، جبکہ ایک فرد اب بھی لاپتہ ہے۔

اس کے علاوہ دو روز قبل لوئر دیر میں ایک نوجوان سیلابی دریا میں ڈوب گیا تھا، جس کی لاش بھی مسلسل سرچ آپریشن کے بعد آج چارسدہ سے برآمد ہوئی۔
ان کا کہنا تھا: “1122 ٹیم دو دن سے مسلسل تلاش میں مصروف تھی، جس کے نتیجے میں لاش کو بازیاب کر لیا گیا۔”

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos