پاکستان کا دوٹوک مؤقف: اب بس بہت ہو چکا

[post-views]
[post-views]

ترجمان دفترِ خارجہ شفقت علی خان نے اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان اپنی عوام اور سرحدی علاقوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سرحدی علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں پاکستان کے قومی سلامتی کے مفاد میں کی جاتی ہیں تاکہ ملک کے اندر دہشت گردی کے خطرات کا خاتمہ کیا جا سکے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ یہ کارروائیاں کسی دباؤ یا بیرونی اثر کے تحت نہیں بلکہ مصدقہ معلومات، انٹیلی جنس رپورٹس اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر انجام دی جاتی ہیں۔ ترجمان کے مطابق، پاکستانی فورسز ہر آپریشن میں مکمل احتیاط برتتی ہیں تاکہ صرف دہشت گرد عناصر کو ہی نشانہ بنایا جائے اور بے گناہ شہریوں کو نقصان نہ پہنچے۔

شفقت علی خان نے مزید کہا کہ پاکستان ہمیشہ ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر اپنے شہریوں اور سرحدوں کے تحفظ کے لیے پرعزم رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور دنیا کو اس کا اعتراف کرنا چاہیے۔

ترجمان نے وزیرِاعظم پاکستان کے بیان “اب بس بہت ہو چکا” کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ الفاظ پاکستان کے پختہ عزم، ریاستی سنجیدگی اور دہشت گردی کے خلاف عدم برداشت کی واضح علامت ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان اپنے عوام، افواج اور قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے کسی بھی اقدام سے گریز نہیں کرے گا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos