نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے ریجنل ریفرنس لیبارٹری برائے پولیو کے مطابق اتوار کے روز پاکستان میں پولیو وائرس کے تین نئے کیس کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد سال 2025 میں اب تک پولیو سے متاثرہ بچوں کی مجموعی تعداد 17 ہو گئی ہے۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے جاری کردہ بیان کے مطابق ان میں سے دو کیس خیبر پختونخوا سے رپورٹ ہوئے ہیں، جب کہ ایک کیس صوبہ سندھ سے سامنے آیا ہے۔
خیبر پختونخوا کے جن اضلاع سے کیس سامنے آئے ہیں وہ شمالی وزیرستان اور لکی مروت ہیں — دونوں علاقے پولیو کے حوالے سے حساس اور زیادہ خطرے والے سمجھے جاتے ہیں۔ سندھ میں ضلع عمرکوٹ سے ایک بچے میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق کی گئی ہے۔
محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ پولیو کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں، تاہم نئے کیس کا سامنے آنا صحت عامہ کے لیے ایک سنگین چیلنج بن چکا ہے۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کی رپورٹ کے مطابق، “اس سال اب تک رپورٹ ہونے والے بیشتر کیس خیبر پختونخوا سے ہیں، جو اب بھی پولیو وائرس کی منتقلی کا مرکز بنا ہوا ہے۔”
محکمہ صحت نے والدین سے ایک بار پھر اپیل کی ہے کہ وہ ہر بار قومی انسداد پولیو مہم کے دوران اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلائیں تاکہ اس مہلک بیماری کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔