ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات نے ویزہ قوانین میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کا اعلان کیا ہے جن کا مقصد عالمی ٹیلنٹ کو متوجہ کرنا اور ضرورت مند افراد کی معاونت کرنا ہے۔
نئی پالیسی کے تحت مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ماہرین کے لیے خصوصی ویزہ متعارف کرایا گیا ہے، جبکہ میلے، نمائشوں، کانفرنسوں اور کھیلوں میں شرکت کرنے والوں کے لیے ایونٹ ویزہ جاری کیا جائے گا۔ سیاح جو کروز شپ یا تفریحی کشتیوں کے ذریعے آئیں گے انہیں کثیر داخلہ میرین ویزہ مل سکے گا۔
Follow Republic Policy on YouTube
انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ یا قدرتی آفات سے متاثرہ افراد کو ایک سالہ رہائشی اجازت نامہ بغیر کفالت کے دیا جائے گا۔ بیوہ خواتین اور طلاق یافتہ خواتین بھی کفیل کے بغیر رہائشی ویزہ حاصل کر سکیں گی۔
وزٹ ویزہ کے لیے پہلے درجے کے رشتہ دار کے لیے کم از کم آمدنی چار ہزار درہم، دوسرے یا تیسرے درجے کے رشتہ دار کے لیے آٹھ ہزار درہم اور دوست کے لیے پندرہ ہزار درہم مقرر کی گئی ہے۔ کاروباری ویزہ کے لیے مالی حیثیت یا بیرون ملک کمپنی کی ملکیت ثابت کرنا ہوگی جبکہ غیر ملکی ٹرک ڈرائیور صرف لائسنس یافتہ کمپنیوں کی کفالت میں ویزہ لے سکیں گے۔ حکام کے مطابق یہ اصلاحات امارات کی اس وسیع حکمتِ عملی کا حصہ ہیں جس کے ذریعے ٹیکنالوجی، تجارت، سیاحت اور جدت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔