جیل میں عمران خان کے حالات پر اقوامِ متحدہ کی تشویش

[post-views]
[post-views]

اقوامِ متحدہ کے خصوصی نمائندے نے ایک بار پھر پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتِ حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور خاص طور پر پی ٹی آئی کے بانی اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی موجودہ قید کے حالات پر توجہ مبذول کرائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو جیل میں ایسے حالات میں رکھا جا رہا ہے جو نہ صرف غیر انسانی ہیں بلکہ بعض پہلوؤں میں توہین آمیز سلوک کے زمرے میں بھی آ سکتے ہیں۔ خصوصی نمائندے نے واضح کیا کہ کسی بھی قیدی کے ساتھ اس قسم کے سلوک کی اجازت بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے عالمی معیارات کے منافی ہے۔

مزید برآں، اقوامِ متحدہ کے نمائندے نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قیدیوں کے بنیادی حقوق کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اصولوں کی مکمل تعمیل کریں۔ انہوں نے زور دیا کہ جیل میں قیدیوں کی حالتِ زندگی، ان کی صحت اور ان کی حفاظت کے لیے مناسب انتظامات کیے جائیں تاکہ کسی بھی قسم کی جسمانی یا ذہنی اذیت سے بچاؤ ممکن ہو۔

یہ بیان عالمی برادری کے لیے بھی ایک انتباہ کے طور پر سامنے آیا ہے کہ کسی بھی ملک میں سیاسی شخصیات یا سابق رہنماؤں کے ساتھ انصاف اور انسانی حقوق کے تقاضے ہمیشہ برقرار رہنے چاہئیں۔ اقوامِ متحدہ کے نمائندے نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق، قیدیوں کو مناسب خوراک، صحت کی سہولیات، حفاظتی انتظامات اور قانونی رسائی تک مکمل حق حاصل ہونا چاہیے، اور کسی بھی غیر انسانی یا توہین آمیز سلوک کو ہر صورت میں روکا جانا چاہیے۔

یہ تشویش اس تناظر میں اہمیت اختیار کر جاتی ہے کہ عمران خان ایک معروف سیاسی شخصیت ہیں اور ان کے ساتھ جیل میں ہونے والا سلوک نہ صرف پاکستان میں بلکہ عالمی سطح پر انسانی حقوق کے مؤقف پر سوالات اٹھا سکتا ہے۔ اس بیان کا مقصد پاکستانی حکام پر دباؤ ڈالنا ہے تاکہ وہ جیل کے حالات کو بہتر بنانے اور بین الاقوامی معیار کے مطابق اصلاحات کرنے کی ذمہ داری قبول کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos