امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یکم اگست سے یورپی یونین اور میکسیکو کی درآمدات پر 30 فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی نے عالمی سطح پر سخت ردعمل پیدا کر دیا ہے۔ میکسیکو نے اس اقدام کو “غیر منصفانہ معاہدہ” قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، جبکہ یورپی یونین کی صدر اُرزولا فان ڈیر لائن نے جوابی اقدامات کی دھمکی دیتے ہوئے مذاکرات جاری رکھنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔
ٹرمپ نے اپنے خط میں الزام لگایا کہ یورپی یونین کی تجارتی پالیسیاں غیر مساوی رہی ہیں اور امریکی معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ اگر یورپی یونین یا میکسیکو نے جوابی ٹیرف عائد کیے تو امریکہ مزید سخت اقدامات کرے گا۔
فرانس، جرمنی، اٹلی اور نیدرلینڈز جیسے ممالک نے اس فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور یورپی یونین کو متحد رہنے کی تلقین کی ہے۔ میکسیکو کی صدر کلاؤڈیا شین بوم نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکہ سے معاہدہ ممکن ہے، لیکن خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
تجارتی کشیدگی بڑھنے سے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، جبکہ یورپ اور میکسیکو دونوں اب ممکنہ جوابی اقدامات پر غور کر رہے ہیں۔