ویتنامی حکام نے صارفین کو دھوکہ دینے کے الزام میں ملک کی مشہور بیوٹی کوئین اور سوشل میڈیا انفلوئنسر نوین تھک تھوی تیئن کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک جعلی فائبر سپلیمنٹ کی تشہیر کی، جو حقیقت میں غذائی فائبر سے تقریباً خالی نکلا۔
نوین تھک تھوی تیئن، جو مس گرینڈ انٹرنیشنل 2021 کا اعزاز جیت چکی ہیں، ویتنام میں ایک جانی پہچانی شخصیت ہیں۔ انہوں نے یہ متنازعہ پروڈکٹ دو دیگر سوشل میڈیا شخصیات فام کوانگ لِن اور ہانگ ڈو مُک کے ساتھ مل کر فروغ دیا، جو خود بھی ویتنامی سوشل میڈیا پر خاصی مقبولیت رکھتے ہیں۔
تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ سپلیمنٹ دراصل انہی تینوں افراد کے درمیان قائم ایک مشترکہ کاروباری منصوبے کا نتیجہ تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ہر گمی میں ایک مکمل پلیٹ سبزیوں کے برابر فائبر موجود ہے۔ تاہم، جب ایک شہری نے آزاد لیبارٹری میں اس پروڈکٹ کا تجزیہ کروایا، تو پتا چلا کہ ہر گمی میں صرف 16 ملی گرام فائبر موجود ہے، جبکہ دعویٰ 200 ملی گرام کا کیا گیا تھا۔
مزید یہ کہ مصنوعات کی پیکنگ پر فائبر کی مقدار درج نہیں تھی، اور اس میں “سوربیٹول” کی بھاری مقدار پائی گئی — ایک ایسا کیمیکل جو عام طور پر قبض کشا ادویات میں استعمال ہوتا ہے۔ ان حقائق کے منظر عام پر آنے کے بعد عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
مارچ میں تینوں انفلوئنسرز پر جرمانہ عائد کیا گیا، اور انہوں نے عوام سے معذرت کی۔ تاہم، اپریل میں فام کوانگ لِن، ہانگ ڈو مُک، اور متعلقہ کمپنی کے عہدیداروں کو جعلی مصنوعات تیار کرنے اور صارفین کو دھوکہ دینے کے جرم میں گرفتار کر لیا گیا۔
اب تازہ پیشرفت میں، پیر کے روز حکام نے نوین تھک تھوی تیئن کو بھی باضابطہ طور پر گرفتار کر لیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے عوام کو گمراہ کیا اور جان بوجھ کر ایک غیر معیاری اور جعلی پروڈکٹ فروخت کی۔
اس دھوکہ دہی کا معاملہ سامنے آنے سے پہلے اس دوا کے ایک لاکھ سے زیادہ ڈبے بیچے جا چکے تھے۔۔
مس گرینڈ انٹرنیشنل کا ٹائٹل حاصل کرنے کے بعد نوین تھک تھوی تیئن نے کئی معروف برانڈز کے ساتھ کام کیا، مختلف حقیقت پر مبنی ٹی وی پروگرام شوز میں شرکت کی، اور انہیں ویتنام کے وزیراعظم اور کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے تعریفی اسناد سے بھی نوازا گیا۔