اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ٹیکس اہداف کی وصولی یقینی بنانے اور ٹیکس نہ دینے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کی ہدایت کردی۔
ملک میں تمباکو کی غیر قانونی اسمگلنگ اور ٹیکس چوری کے رجحان کو ختم کرنے کے لیے وزیراعظم کی زیرصدار ات علی سطح کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار، وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان، وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق باجوہ ، چئیرمین ایف بی آر عاصم احمد اور اعلی حکام نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں: https://republicpolicy.com/wazir-azam-shahbaz-sharif-ki-zare-sidarat/
اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر سگریٹ کے بیشتر کارخانوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگایا گیا ہے، جس کے نتیجے میں تمباکو کے شعبے میں ٹیکس وصولی میں بہتری آئی ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ جولائی سے دسمبر تک تمباکو کے سیکٹر سے 83.5 ارب روپے ٹیکس وصول ہو چکے ہیں، جو کہ گزشتہ سال اسی دوران اکٹھے کیے گئے ٹیکس سے 26 فیصد زیادہ ہے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ایف بی آر ایک جامع حکمت عملی سے ٹیکس وصولی کے نظام کو بہتر بنائے تاکہ سگریٹ اور تمباکو کے سیکٹر میں ٹیکس چوری کا مکمل خاتمہ ہو سکے ۔
شہبازشریف نے ٹیکس نظام کی بہتری کے لیے ایف بی آر حکام کی کاوشوں کو سراہا، اور انہیں کوششیں مزید تیز کر کے ٹیکس وصولی کے نظام میں خاطر خواہ بہتری لانے کی ہدایت بھی کی۔
مزید پڑھیں: https://republicpolicy.com/wazir-e-azam-ki-wafaq-hakumat-ki-sarkar-amartun-ko/
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے زرعی شعبے کی ترقی کے لیے حکومت کے دیے گئے تاریخی کسان پیکیج پر جائزہ اجلاس کی صدارت بھی کی۔ جس میں انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر حال میں پاکستان میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانا ہے، وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ملک میں غذائی تحفظ کے لیے گندم، کپاس، کنولہ اور زیتون کی کاشت اور پیداوار پر خصوصی توجہ دی جائے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ کسانوں کو دالوں سمیت دیگر غذائی اجناس کی پیداوار بڑھانے کے لیے بہتر بیجوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ کسان پیکیج پر عمل درآمد کے لیے نوجوانوں کے لیے قرض اسکیم، چھوٹے کسانوں کے لیے سود پر چھوٹ اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں چھوٹے کسانوں کو بلا سود زرعی قرضے فراہم کرنے کے سلسلے میں اسٹیٹ بینک نوٹی فکیشن کے ذریعے بینکوں کو ہدایات جاری کر چکا ہے۔
مزید پڑھیں: https://republicpolicy.com/shahbaz-sharif-ki-zare-sidarat-ijlas-pervaiz-elahi-ki/
شرکاء کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال میں نومبر تک 664 ارب کے زرعی قرضے کسانوں میں تقسیم کیے جاچکے ہیں جو گزشتہ مالی سال کے اس عرصے کےمقابلے میں 36 فیصد زیادہ ہیں۔