Premium Content

اسرائیل-حماس تنازع، امریکا میں 6 سالہ مسلمان بچے کا بہیمانہ قتل

Print Friendly, PDF & Email

امریکا کی ریاست الینوائے میں ایک شخص پر نفرت پر مبنی جرم کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، جس نے اسرائیل ۔ حماس تنازع کے ردعمل اور ان کے مذہب کی بنیاد پر 6 سالہ مسلمان بچے کو چاقو کے وار کر کے قتل اور اس کی ماں کو زخمی کردیا۔

مزید بتایا کہ 32 سالہ خاتون کو چاقو کے متعدد زخم آئے، اور توقع ہے کہ وہ ہفتے کے روز شکاگو سے تقریباً 64 کلومیٹر (40 میل) جنوب مغرب میں پلین فیلڈ ٹاؤن شپ میں ہونے والے حملے سے بچ جائیں گی۔

امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ لڑکے کا تعلق فلسطینی مسلمان خاندان سے تھا، جو امریکا میں وہی ڈھونڈنے آئے تھے جس کی تلاش ہم سب کو ہے، اور وہ اچھی زندگی کا حصول، پُرامن ماحول میں عبادت اور سیکھنے کے مواقع ہیں۔

رائٹرز اب تک جوزف زوبا کے اٹارنی کی نشاندہی نہیں کرسکا، افسران کا کہنا ہے کہ جوزف زوبا جیل میں ہے اور وہ کورٹ ٹرائل میں اپنی پیشی کا انتظار کر رہا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے اپنے آئینی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے اب تک تفتیشی افسران کے سامنے کوئی بیان قلمبند نہیں کروایا ہے لیکن پولیس نے ملزم پر الزامات انٹرویوز اور شواہد کی بنیاد پر عائد کیے ہیں۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز شکاگو آفس (سی اے آئی آر) کے سربراہ احمد رہاب نے متاثرہ خاتون کے ہسپتال سے کیے گئے بچے کے والد کو میسجز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ملزم نے متاثرہ خاندان کے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا اور خاتون کو گلا دبا کر مارنے کی کوشش کی۔

انہوں نے بتایا کہ ملزم نے کہا کہ تم مسلمانوں کو مرنا ہوگا، سی اے آئی آر نے بچے کی شناخت وادیا الفیومے اور اس کی والدہ کی ہانان شاہین کے نام سے کی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر سی اے آئی آر نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا سیاستدانوں، میڈیا اور سوشل میڈیا کی طرف سے اسلام کے خلاف چلایا جانے والا بیانیہ اور فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل پرستی کو روکنا ہوگا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos