سہیل آفریدی کا اعلان، بند کمروں میں نہیں، عوامی مشاورت سے فیصلے ہوں گے

[post-views]
[post-views]

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ پائیدار امن اسی وقت ممکن ہے جب دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہو۔ امن جرگہ سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ فیصلے اب بند کمروں میں نہیں، سیاست دانوں کی مشاورت سے ہوں گے، اور دہشت گردی کے خلاف ایک طویل المدتی پالیسی اپنائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن بحالی کے لیے سب کو ساتھ لے کر چلیں گے، تمام سیاسی جماعتوں اور عوام نے قربانیاں دی ہیں، لہٰذا اب ایک مشترکہ لائحہ عمل ضروری ہے۔ سہیل آفریدی کے مطابق صوبے کو سالانہ 400 ارب روپے کے این ایف سی حصے اور قبائلی اضلاع کے لیے 100 ارب روپے نہیں مل رہے، جو امن اقدامات میں رکاوٹ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنگ کو آخری آپشن کے طور پر دیکھا جائے، سیاست مختلف ہو سکتی ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔ دہشت گردی کے خلاف سابقہ پالیسی نے 2018 میں نتائج دیے، اب اسی پالیسی کو نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھایا جائے گا۔

اس موقع پر اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے کہا کہ پاکستان کی فوج دنیا کی سب سے بہادر فوج ہے۔ ان کے مطابق ڈھائی ماہ کی بات چیت اور درجنوں آپریشنز کے باوجود امن مکمل طور پر بحال نہیں ہو سکا، جبکہ 2006 کے بے گھر افراد اب بھی اپنے گھروں سے دور ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos