بلوچستان حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ بیرونِ ملک موجود کالعدم تنظیموں کے سرکردہ رہنماؤں اور کمانڈروں کے خلاف کارروائی کا دائرہ مزید سخت اور وسیع کیا جائے۔ اس سلسلے میں وزیرِ اعلیٰ سرفراز بگٹی کی زیرِ صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں بی ایل اے، بی ایل ایف اور یو بی اے کی قیادت کے خلاف درج مقدمات کی پراسیکیوشن تیز کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔
اسی طرح بی آر جی اور لشکرِ بلوچستان کے خلاف زیرِ التواء کیس کو بھی فوری طور پر آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ دہشت گردی میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی مؤثر اور نتیجہ خیز بنائی جا سکے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبے بھر میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کے حالیہ آپریشنز میں بھارت کی پشت پناہی رکھنے والے 18 دہشت گرد مارے گئے، جو کارروائیوں کے تسلسل اور شدت کا ثبوت ہے۔ اجلاس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وفاقی وزارتِ داخلہ اور وزارتِ خارجہ کے تعاون سے انٹرپول کے ذریعے ریڈ نوٹسز کے اجرا اور ان کی پیروی کا عمل تیز کیا جائے۔
جاری اعلامیے کے مطابق نہ صرف بیرونِ ملک مقیم تنظیمی قیادت بلکہ کالعدم گروہوں سے منسلک مقامی سہولت کار بھی قانون کی گرفت میں لائے جائیں گے۔ حکومت نے واضح کیا کہ صوبائی ایکشن پلان کی رہنما اصولوں کے تحت دہشت گردی کے نیٹ ورکس کے خلاف ہمہ گیر اور مربوط کارروائیاں جاری رہیں گی۔












