پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں سائفر کیس میں بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست دائر کر دی ہے۔
عمران خان نے خصوصی عدالت کے فیصلے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے۔ اس سے قبل ٹرائل کورٹ نے اُن کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
اطلاعات کے مطابق، عمران نے عدالت سے درخواست کی کہ کیس کے حتمی فیصلے تک انہیں بعد از گرفتاری ضمانت دی جائے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ اُنہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
جبکہ خصوصی عدالت نے اپنی پچھلی سماعت کے دوران عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع کی تھی، اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی درخواست پرسماعت پیر کو چیف جسٹس عامر فاروق کریں گے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
دریں اثنا، پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت سے ضمانت ملنے کے صرف ایک دن بعد اینٹی کرپشن پنجاب نے ہفتہ کو حراست میں لے لیا۔ اے سی ای حکام پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ کو عبوری ریمانڈ کے لیے جوڈیشل کمپلیکس لے گئے جہاں سے انہیں لاہور میں اے سی ای ہیڈ کوارٹر لے جایا جائے گا۔ حکام کے مطابق، الٰہی کو بدعنوانی کے چار مقدمات کا سامنا ہے۔
ایک روز قبل اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں پی ٹی آئی صدر کی ضمانت منظور کی تھی۔ اے ٹی سی کے جج ذوالقرنین نے 20,000 روپے کے ضمانتی مچلکے کے عوض الٰہی کی ضمانت منظور کی تھی ۔
ضمانتی مچلکوں کی عدم ادائیگی پر اینٹی کرپشن نے الٰہی کو اڈیالہ جیل سے گرفتار کرلیا۔