امریکی محکمہ انصاف نے کہا ہےکہ ایران سے مبینہ تعلقات رکھنے والے ایک پاکستانی شخص پر امریکہ میں ایک امریکی سیاستدان یا سرکاری اہلکاروں کے قتل کی ناکام سازش کے سلسلے میں فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
ایک مجرمانہ شکایت کے مطابق، 46 سالہ آصف مرچنٹ نے امریکہ میں 2020 میں ایران کے پاسداران انقلاب کے اعلیٰ کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے بدلے میں اس سازش کو انجام دینے کے لیے امریکہ میں لوگوں کو بھرتی کرنے کی کوشش کی۔
نیویارک کے بروکلین فیڈرل کورٹ میں پیش دستاویز میں ڈونلڈ ٹرمپ کا نام نہیں تاہم امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مرچنٹ کے اہداف میں سے ایک ڈونلڈ ٹرمپ بھی تھے۔
دعویٰ کیا گیا ہے کہ مرچنٹ کی سازش کا علم ہونے کے سبب ہی سیکرٹ سروس کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی سکیورٹی حالیہ ہفتوں میں مزید سخت کی گئی تھی۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & press Bell Icon.
اگرچہ آصف مرچنٹ پر الزامات ایسے وقت عائد کیے گئے ہیں جب ڈونلڈ ٹرمپ پر 13 جولائی کو قاتلانہ حملہ کی کوشش ہوچکی ہے تاہم واضح کیا گیا ہے کہ ایسے کوئی شواہد نہیں کہ آصف مرچنٹ کا تعلق پنسلوینیا میں ٹرمپ پر ہوئے حملے سےتھا۔
دعویٰ کیا گیا ہےکہ مرچنٹ نے سازش کا آغاز اپریل میں کیا جب وہ امریکی حکومت کے افسروں کو قتل کرنے کے ارادے سے کرائے کے قاتل بھرتی کرنے امریکا آیا تھا۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق آصف مرچنٹ نے بتایا کہ وہ پاکستانی شہری ہے اور پاکستان میں رہتا ہے، کراچی سے تعلق ہے۔
مرچنٹ نے بتایا کہ اُس کی پاکستان میں بیوی بچے ہیں اور ایران میں بھی بیوی بچے ہیں۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق مرچنٹ کئی مرتبہ ایران، شام اور عراق کے دورے کر چکا ہے۔