بھارت اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیریوں کی جاری جدوجہد کو دبانے کے لیے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں منظم نسل کشی کر رہا ہے۔
بھارتی فوجیوں نے گزشتہ تین دنوں میں بارہمولہ، کولگام اور راجوری اضلاع میں ایک 60 سالہ شخص سمیت آٹھ کشمیریوں کو مظاہروں میں شہید کیا ہے۔
جعلی مقابلوں میں معصوم لوگوں کا قتل نریندر مودی کی زیر قیادت فاشسٹ بھارتی حکومت اور اس کی ہندوتوا سے متاثر انتظامیہ مقبوضہ کشمیر میں مقامی آبادی کو ختم کرنے کے مذموم گیم پلان کا حصہ ہے۔
سری نگر میں سیاسی تجزیہ کاروں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ کشمیریوں کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے کی سزا دی جارہی ہے جس کی انہیں اقوام متحدہ نے ضمانت دی ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس اور جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے سری نگر میں اپنے بیانات میں مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی میں اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اے پی ایچ سی کے رہنما ایڈوکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے جموں میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی وحشیانہ ہتھکنڈے کشمیری عوام کو سر تسلیم خم کرنے سے نہیں ڈرا سکتے۔
دوسری جانب ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے واشنگٹن میں ایک بیان میں جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان، بھارت اور حقیقی کشمیری قیادت پر مشتمل سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے تنازعہ کشمیر کو حل کرنے پر زور دیا۔