اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ جب بھی بیوی مطالبہ کرے تو شوہر جہیز دینے کا پابند ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز نے تین صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا کہ شریعت نکاح کے وقت عورت کو جہیز (حق مہر) دینے کا حکم دیتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کا قانون بھی عورت کے حق کا تحفظ کرتا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر نکاح نامہ میں جہیز کی ادائیگی کا وقت نہیں بتایا گیا تو بیوی کسی بھی وقت اس کا مطالبہ کر سکتی ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
کیس کا حوالہ دیتے ہوئے، چیف جسٹس نے افسوس کا اظہار کیا کہ بیوی کو اپنا حق (شرعی) حاصل کرنے کے لیے عدالت جانا پڑا اور ایک طویل قانونی جنگ سے گزرنا پڑا۔
چیف جسٹس نے نچلی عدالت کو تنقید کا نشانہ بنایا جس نے غیر ضروری اپیلیں دائر کرنے پر شوہر کو سزا نہیں دی۔ اگر اس شخص پر غیر ضروری اپیلیں دائر کرنے پر جرمانہ عائد کیا جاتا تو کیس کا فیصلہ کرنے میں زیادہ دیر نہیں لگتی۔ غیر ضروری اپیلیں دائر کرنا عدالتی نظام کو مفلوج کر رہا ہے ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتیں غیر ضروری قانونی چارہ جوئی کے خاتمے کے لیے جرمانے عائد کرنے سے دریغ نہ کریں۔
چیف جسٹس نے خالد پرویز کو ایک لاکھ روپے جرمانہ، قانونی کارروائی کے اخراجات سمیت اہلیہ ثمینہ کو جہیز ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان کی اپیل خارج کر دی۔