بلوچستان عوامی پارٹی (بی این پی-مینگل) حکومت میں رہے گی یا نہیں؟ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس 31 دسمبر کو طلب کرلیا گیا۔
سیکریٹری اطلاعات بی این پی مینگل کا کہنا ہے کہ بی این پی مینگل کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس 31 دسمبر کو طلب کرلیا گیا۔
Read More: https://republicpolicy.com/janobi-punjab-aur-darbari-siyasat/
ادھر سردار اختر مینگل کا کہنا ہے کہ پارٹی کے اجلاس میں حکومت چھوڑنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے رویے سے بلوچستان کے مسائل حل نہیں کیے جا سکتے، حکومت نے ہماری شکایات دور نہ کیں تو شہباز شریف کی حکومت سے علیحدہ ہوسکتے ہیں۔
اختر مینگل نے کہا کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ ہو یا ہمارے وسائل، کوئی بلوچستان سے متعلق سنجیدہ نہیں۔
Read More: https://republicpolicy.com/will-the-dissolution-of-provincial-assemblies-ensure-early-elections/
خیال رہے کہ ریکوڈک اور بلوچستان کے وسائل مرکزی حکومت کو تفویض کرنے پر بی این پی کا اعتراض سامنے آیا تھا۔
بی این پی مینگل کے مطابق ریکوڈک اور وسائل مرکزی حکومت کو دینے پر بلوچستان اور قومی اسمبلیوں میں بل عجلت میں پاس ہوئے۔