اسلام آباد: پاکستان نے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں اپنے قونصل خانے پر انتہا پسندوں کے ایک گروہ کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
ایک بیان میں دفتر خارجہ نے جرمن حکومت سے پاکستان کے قونصل خانے کے احاطے کے تقدس اور سلامتی کے تحفظ میں اپنے حکام کی ناکامی پر شدید احتجاج کیا۔
بیان میں قونصلر تعلقات سے متعلق ویانا کنونشن 1963 کا ذکر کیا گیا جس کے تحت یہ میزبان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ قونصل خانے کے تقدس کا تحفظ کرے اور سفارت کاروں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔
دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ گزشتہ روز کے واقعے میں فرینکفرٹ میں پاکستان کے قونصل خانے کی سکیورٹی کی خلاف ورزی کی گئی جس سے قونصلر کے عملے کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوا۔
دفتر خارجہ نے جرمن حکومت پر زور دیا کہ وہ ویانا کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے اور جرمنی میں پاکستان کے سفارتی مشنز اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنائے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
دفتر خارجہ نے جرمن حکام پر بھی زور دیا کہ وہ کل کے واقعے میں ملوث افراد کی گرفتاری اور مقدمہ چلانے کے لیے فوری اقدامات کریں اور سکیورٹی میں کوتاہی کے ذمہ داروں کا محاسبہ کریں۔
جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں افغان شہریوں نے پاکستانی قونصل خانے پر پتھراؤ کیا اور عمارت کے اوپر سے جھنڈا اتار دیا۔
میڈیا کے مطابق جرمن حکام نے افغان شہریوں کو قونصل خانے کے باہر پرامن احتجاج کرنے کی اجازت دی تھی۔ لیکن مظاہرین نے قونصل خانے کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ انہوں نے پاکستانی پرچم کو آگ لگانے کی بھی کوشش کی۔