مہنگائی، بجٹ اور ترمیمی سازشیں: عمران خان کا سخت ردعمل

[post-views]
[post-views]

اڈیالہ جیل میں قید چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے 10 جون 2025 کو اپنی گفتگو میں ملک میں جاری معاشی اور سیاسی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ “رجیم چینج کے بعد سے پاکستان میں مہنگائی کا جن بے قابو ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ اس بار صاحبِ حیثیت افراد بھی بمشکل سنتِ ابراہیمی پر عمل کر سکے، جبکہ غریب طبقے کی کمر پہلے ہی توڑی جا چکی ہے۔”

عمران خان نے آئندہ پیش کیے جانے والے وفاقی بجٹ کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ “یہ جعلی حکومت ایک ایسا بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے جو دو طبقات، یعنی ملازمین اور کسانوں کو مزید کچل دے گا۔ زرعی معیشت پہلے ہی تباہی کا شکار ہے اور کسان بدحالی کا شکار ہیں، جس کا براہِ راست اثر روزگار اور قوتِ خرید پر پڑے گا۔ صنعتیں پہلے ہی بندش کے قریب ہیں۔”

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ “اب چھبیسویں ترمیم کے بعد ستائیسویں ترمیم کی تیاری کی جا رہی ہے تاکہ انصاف کا مکمل طور پر جنازہ نکال دیا جائے۔ اس سازش کا مقصد عوام کو مزید مایوس کرنا اور حق کی آواز کو دبانا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 9 مئی جیسے واقعات کی منصوبہ بندی کی گئی۔ مجھ پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ میں نو مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا مطالبہ نہ کروں، واقعے کی ذمہ داری قبول کر لوں اور 17 سیٹوں والی جعلی فارم 47 حکومت کو تسلیم کر لوں۔”

انہوں نے واضح کیا کہ ان کی ساری جدوجہد آئین و قانون کی بالادستی کے لیے ہے۔ “ہم سے تمام آئینی و قانونی راستے بند کر دیے گئے ہیں، اسی لیے میں نے پارٹی کو ہدایت دی ہے کہ وہ ملک گیر عوامی تحریک کی تیاری کرے۔”

عمران خان نے کارکنان اور عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “مینڈیٹ میرا نہیں، آپ کا چھینا گیا ہے۔ آزادی پلیٹ میں رکھ کر نہیں ملتی، اس کے لیے قوم کو اجتماعی طور پر جدوجہد کرنا ہوتی ہے۔”

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے پی ٹی آئی کے منشور اور نظریے پر اعتماد کرتے ہوئے ووٹ دیا، اور خیبر پختونخوا میں ہماری حکومت اس اعتماد کا مظہر ہے۔ “میں نے علی امین گنڈاپور کو ہدایت دی ہے کہ خیبر پختونخوا کا بجٹ میری مشاورت کے بغیر پیش نہ کیا جائے۔”

عمران خان کا کہنا تھا کہ پارٹی آئندہ دنوں میں عوامی رابطہ مہم تیز کرے گی اور سیاسی حکمت عملی کو نئے مرحلے میں داخل کیا جائے گا۔ انہوں نے کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ ظلم، ناانصافی اور معاشی تباہی کے خلاف متحد ہو کر آواز بلند کریں۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک میں مہنگائی عروج پر ہے، عوام بجٹ سے مایوس ہیں، اور سیاسی عدم استحکام کے باعث معیشت مزید دباؤ کا شکار ہے۔ عمران خان کا یہ پیغام ان کے سیاسی مستقبل، عوامی تحریک اور ملکی سیاسی درجہ حرارت پر گہرے اثرات ڈال سکتا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos