Premium Content

Add

لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کی جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست خارج کر دی

Print Friendly, PDF & Email

لاہور ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی کارروائی میں قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے باوجود عدم پیشی پر انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

عدالت نے آئی جی اسلام آباد کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد نہ کرنے پر متعلقہ سپرنٹنڈنٹ پولیس کو شوکاز نوٹس بھی جاری کردیا۔

جسٹس مرزا وقاص رؤف نے چوہدری پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔ کارروائی کے دوران عدالتی استفسار کے جواب میں ایک لا آفیسر نے عدالت کو بتایا کہ آئی جی پی اسلام آباد کی جانب سے جواب موصول ہوا ہے لیکن وہ اپنی دیگر مصروفیات کے باعث کارروائی میں شریک نہیں ہوسکے۔ اس پر عدالت نے پیر (18 ستمبر) کو ان کی حاضری کو یقینی بنانے کے لیے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا جارہا ہے اس پر عدالت نے لاء افسر کو ہدایت کی کہ وہ آئی جی اسلام آباد سے بات کریں کہ وہ کب کارروائی میں شریک ہو سکتے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے مزید کارروائی 2 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے آئی جی پی اسلام آباد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

عدالت نے واضح عدالتی احکامات کے باوجود عدم پیشی پر چیف کمشنر اسلام آباد کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیئے۔ دریں اثنا، عدالت نے ڈی آئی جی، ڈی آئی جی آپریشنز اور ایس پی سکیورٹی کو 2 اکتوبر کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے طلب کر لیا جب کہ چوہدری پرویز الٰہی کی گرفتاری کے حوالے سے ان کے جوابات غیر تسلی بخش ہونے پر مسترد کر دیے۔ عدالت نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ سماعت پر اپنے وکیل کے ہمراہ پیش ہوں، اس کے علاوہ ایک لاء آفیسر کو پراسکیوٹر مقرر کیا جائے۔

 دریں اثنا، لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی جانب سے سیشن عدالت کے حکم کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کر دیا ۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کے روبرو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سیشن کورٹ کا حکم غیر قانونی ہے اور اسے کالعدم قرار دیا جا ئے۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کی دفعہ 167 کے تحت اپنے اختیارات کا استعمال کیا اور سابق وزیر اعلیٰ کو کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ انہوں نے کہا کہ سیشن عدالت نے اینٹی کرپشن کی جانب سے دائر نظر ثانی اپیل پر حکم امتناعی معطل کر دیا اور پرویز الٰہی کو تحقیقات کے لیے جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ مجسٹریٹ کا حکم عدالتی حکم نہیں تھا، اس طرح یہ سیشن کورٹ کے نظرثانی دائرہ کار سے مشروط نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ صرف خصوصی عدالت کے پاس نظر ثانی کا دائرہ اختیار ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

AD-1