مودی مخالف دستاویزی فلم چلانے پر بھارت میں بی بی سی دفاتر پر ٹیکس حکام کے چھاپے

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف دستاویزی فلم چلانے پر بھارت میں برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے دفاتر پر حکومت نے کریک ڈاؤن کیا ہے۔

بھارتی حکام کا یہ اقدام حکومت کی جانب سے بی بی سی کی دستاویزی فلم کے کلپ شیئر کرنے پر پابندی عائد کرنے کے چند ہفتوں بعد سامنے آیا ہے۔

بی بی سی کی دستاویزی فلم میں گجرات فسادات کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت پر سوال اٹھایا گیا تھا۔

بھارتی انکم ٹیکس حکام نے نئی دہلی اور ممبئی میں بی بی سی کے دفترپر چھاپا مارا جبکہ بھارتی پولیس بھی بی بی سی کے دفتر میں لوگوں کو داخل ہونے یا جانے سے روکنے کے لیے موجود تھی۔

مزید پڑھیں: https://republicpolicy.com/moodi-ka-jangi-janoon-24-arab-dollars-k-jangi/

بھارتی حکام نے بی بی سی نئی دہلی اور ممبئی دفاتر سےکچھ صحافیوں کے فونز، لیپ ٹاپ اور دیگر دستاویزات قبضے میں لی ہیں۔

ٹیکس حکام کا کہنا تھاکہ بی بی سی دفاترپر یہ سرچ آپریشن نہیں سروے ہے، بی بی سی دفاتر سے لیے گئے صحافیوں کے فونز واپس کردیے جائیں گے۔

دوسری جانب بھارتی ٹیکس حکام کی نئی دہلی اور ممبئی میں دفاتر کی تلاشی کے معاملے پر برطانوی نشریاتی ادارے نے ردعمل دیا اور کہا کہ بھارتی انکم ٹیکس حکام کے ساتھ مکمل تعاون کیا جا رہا ہے، امید ہے کہ یہ صورتحال جلد از جلد حل ہو جائے گی۔

اُدھر بھارتی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بی بی سی کو کرپٹ ادارہ قرار دیا اور پارٹی ترجمان نےکہاکہ بی بی سی کا پروپيگنڈا اورکانگریس کاایجنڈا ایک ہی ہے۔ اپوزیشن جماعت کانگریس نے  بی بی سی دفاتر پر چھاپوں کی مذمت کی اور کہا کہ دستاویزی فلم کے معاملے پربی بی سی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos