ترجمان دفتر خارجہ، سفیر شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ میں ایران کی ایٹمی تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہیں اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیلی جارحیت بلاجواز، غیرقانونی اور ایرانی خودمختاری کے خلاف سنگین اقدام ہے۔ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔‘‘
پاکستان نے ایرانی عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے خطے کے امن و استحکام کو لاحق خطرات پر گہری تشویش ظاہر کی۔ ترجمان نے واضح کیا کہ اسرائیل کے یہ اقدامات نہ صرف اشتعال انگیزی ہیں بلکہ پورے خطے کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
سینیٹ کو وزیر سینیٹر اسحاق ڈار نے آگاہ کیا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک نے بھی اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے۔ ترجمان نے ایران میں حکومت کی تبدیلی سے متعلق قیاس آرائیوں کو افواہیں قرار دیتے ہوئے مسترد کیا اور واضح کیا کہ ایران نے پاکستان سے کسی قسم کی سیکیورٹی معاونت یا مہاجرین کے حوالے سے کوئی باضابطہ درخواست نہیں کی۔
آئی اے ای اے کی قرارداد پر پاکستان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سفارتی حل اور کشیدگی میں کمی کے لیے مذاکرات کا حامی رہا ہے۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات پر انہوں نے صرف آئی ایس پی آر کے بیان کو ہی کافی قرار دیا اور مزید تفصیلات سے گریز کیا۔ تاہم، انہوں نے صدر ٹرمپ کے کردار کو سراہا، جنہوں نے پاک-بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے ثالثی کی کوشش کی۔
ترجمان نے بھارت کی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کی مذمت کی اور بتایا کہ پاکستان نے حالیہ تنازعات کے دوران بین الاقوامی قوانین کے مطابق صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔ کشمیر کے مسئلے پر پاکستان پرامن حل کے اصول پر قائم ہے۔
ترجمان نے اعلان کیا کہ پاکستان گوروارجن دیو جی کے عقیدت مندوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، تاہم نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو تاحال کوئی ویزا درخواست موصول نہیں ہوئی۔
دفتر خارجہ نے پاکستان کی پالیسی کا اعادہ کیا کہ خطے کے تنازعات کا واحد حل سفارت کاری اور مکالمہ ہے، اور ہر سطح پر بین الاقوامی امن کے قیام کی حمایت کی جائے گی۔