وزیراعظم شہباز شریف اہم تین ملکی دورے پر روانہ ہو گئے ہیں، جس کا آغاز سعودی عرب سے کیا جا رہا ہے۔ وہ اسلام آباد سے سعودی عرب پہنچیں گے جہاں ان کی ملاقات سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان سمیت اعلیٰ قیادت سے طے ہے۔ یہ دورہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی خصوصی دعوت پر عمل میں آ رہا ہے، جس سے دونوں ممالک کے قریبی اور برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کی توقع ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کی ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جامع جائزہ لیا جائے گا۔ ملاقات میں سیاسی، معاشی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے نئے امکانات پر بھی گفتگو ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی امور پر بھی تفصیلی تبادلۂ خیال کیا جائے گا، بالخصوص مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور مسلم دنیا کو درپیش چیلنجز پر بات چیت متوقع ہے۔ ترجمان نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم کا دورہ دونوں ممالک کی منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ عوامی فلاح و بہبود کے نئے مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
سعودی عرب کے بعد وزیراعظم شہباز شریف برطانیہ کے دورے پر جائیں گے، جہاں وہ دو روز قیام کریں گے۔ اس دوران ان کی ملاقات اہم حکومتی و سیاسی رہنماؤں سے متوقع ہے اور وہ پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات کو فروغ دینے پر بات کریں گے۔ برطانیہ کے بعد وزیراعظم امریکا روانہ ہوں گے، جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔ اپنے خطاب میں وہ پاکستان کے قومی مؤقف، خطے کی صورتحال، عالمی امن و سلامتی، ماحولیاتی تبدیلی اور ترقی پذیر ممالک کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالیں گے۔
یہ تین ملکی دورہ نہ صرف پاکستان کی خارجہ پالیسی کے لیے اہم سنگِ میل ثابت ہوگا بلکہ اس کے ذریعے عالمی برادری میں پاکستان کے مؤقف کو مؤثر انداز میں اجاگر کرنے اور نئے سفارتی و معاشی مواقع تلاش کرنے کا موقع بھی میسر آئے گا۔