پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے سب میرین کیبل میں خرابی کو ملک بھر میں انٹرنیٹ کی حالیہ رکاوٹ کی وجہ کے طور پر شناخت کیا ہے۔
پی ٹی اے کے چیئرمین حافظ رحمان نے سید امین الحق کی سربراہی میں قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو پاکستان کی انٹرنیٹ سروسز کو متاثر کرنے والے تکنیکی مسائل پر بریفنگ دی۔ سیشن کے دوران، سید امین الحق نے پی ٹی اے کے چیئرمین پر زور دیا کہ وہ عوام کو خلل کی وجہ سے آگاہ کریں اور یہ واضح کریں کہ کیا فائر وال سسٹم اس مسئلے میں کردار ادا کر رہا ہے۔
پی ٹی اے کے چیئرمین نے وضاحت کی کہ پاکستان اپنی سات فائبر آپٹک کیبل میں سے ایک کے ذریعے 7.5 ٹیرا بِٹ ڈیٹا حاصل کرتا ہے اور اس سب میرین کیبل میں خرابی کی وجہ سے حالیہ رابطے کے مسائل پیدا ہوئے۔ انہوں نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ مرمت کی کوششیں جاری ہیں، 27 اگست تک تباہ شدہ کیبل کی بحالی متوقع ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
کمیٹی کے ارکان نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس کے استعمال اور انٹرنیٹ خدمات پر ان کے اثرات کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ پی ٹی اے کے چیئرمین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سب میرین کیبل کی خرابی رکاوٹ کی واحد وجہ تھی، اس خیال کو مسترد کرتے ہوئے کہ یہ ایک عالمی مسئلہ ہے اور واضح کیا کہ یہ پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کے لیے مخصوص ہے۔
متعلقہ بات چیت میں، وزیر مملکت برائے آئی ٹی، شازہ فاطمہ نے پہلے تجویز دی تھی کہ وی پی این کے وسیع پیمانے پر استعمال نے انٹرنیٹ میں خلل ڈالنے میں اہم کردار ادا کیا۔