راہول گاندھی نے نریندر مودی کی انتخابی فتح پر سوالیہ نشان لگا دیا

[post-views]
[post-views]

بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے گزشتہ عام انتخابات میں نریندر مودی کی کامیابی پر سنگین اعتراضات اٹھاتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ بھارتی الیکشن کمیشن نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ ملی بھگت کر کے عوام کے ووٹ چرائے اور جمہوری حق پر ڈاکا ڈالا۔

راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس اس دھاندلی کے ٹھوس دستاویزی شواہد موجود ہیں، جن میں بعض حلقوں میں ڈپلیکیٹ ووٹر آئی ڈیز کی تیاری، جعلی رہائشی پتے بنانے اور جھوٹی تصاویر کے استعمال کے واقعات شامل ہیں۔ ان کے مطابق کم از کم 100 سے زائد نشستوں پر منظم ہیرا پھیری کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ دھاندلی نہ ہوتی تو نریندر مودی آج بھارت کے وزیراعظم نہ ہوتے۔ ان کے بقول بی جے پی، مودی اور ان کے ساتھیوں نے پچھلے انتخابات میں آئین پر حملہ کیا اور جمہوری نظام کو کمزور کیا۔

راہول گاندھی نے امریکی صدر کے حالیہ بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی معیشت واقعی “مردہ” ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی موجودہ کارروائیاں غداری کے مترادف ہیں، اور اس پر سخت قانونی اقدام کیا جائے گا، کیونکہ “یہ لوگ بچ نہیں سکیں گے۔”

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos