پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے جمعہ کو حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں فسطائیت کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ڈپٹی چیئرمین سیدال خان ناصر کی زیر صدارت سینیٹ کے اجلاس کے دوران پی ٹی آئی رہنما نے پارٹی رہنماؤں کی حالیہ گرفتاریوں اور اسلام آباد میں پارٹی کے مرکزی دفتر پر چھاپے کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے ان کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
فراز نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کو سیاسی طور پر دبانے کی کوششوں کے باوجود پارٹی کی مقبولیت برقرار ہے۔ انہوں نے حکمراں مسلم لیگ (ن) کو غیر جمہوری ہتھکنڈے استعمال کرنے سے خبردار کیا۔
جواب میں وزیر قانون اور سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے واضح کیا کہ سی ڈی اےنے قانون کے مطابق کام کیا۔
تارڑ نے کہا کہ انہوں نے حقائق سی ڈی اے سے حاصل کیے، انہوں نے مزید کہا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے سی ڈی اے کو دارالحکومت میں تجاوزات کے خلاف کارروائی تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیر نے بتایا کہ پی ٹی آئی کو ابتدائی نوٹس 2020 میں دیا گیا تھا اور اس کے بعد ریمائنڈر بھیجے گئے تھے، انہوں نے مزید کہا کہ 10 مئی کو نوٹس کے بعد پی ٹی آئی کے دفتر کو سیل کرنے کی کارروائی شروع کی گئی تھی۔
اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان نے وزیر قانون کی تقریر میں رکاوٹ ڈالی۔
بعد ازاں اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.