پاکستان اسٹاک ایکسچینج مالی سال 2024-25 میں دنیا کی تیسری بہترین کارکردگی دکھانے والی مارکیٹ بن کر ابھری، جہاں کے ایس ای 100 انڈیکس نے امریکی ڈالر میں 55.5 فیصد منافع دیا۔ عارف حبیب لمیٹڈ کی رپورٹ کے مطابق، صرف گھانا اور سلووینیا کی مارکیٹس نے بہتر کارکردگی دکھائی۔ پاکستان نے امریکہ، جرمنی، بھارت اور جاپان سمیت کئی بڑی معیشتوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ کے ایس ای 100 انڈیکس مالی سال کے اختتام پر 124,379 پوائنٹس پر بند ہوا، جو گزشتہ سال کے 78,445 سے نمایاں اضافہ ہے۔
اس شاندار کارکردگی کی بڑی وجوہات میں شرح سود میں کمی، مارکیٹ میں لیکویڈیٹی میں بہتری اور اہم شعبوں کی اصل قدر کا دوبارہ انکشاف شامل ہے۔ عالمی سطح پر غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی دیکھی گئی، لیکن پاکستان میں صرف 300 ملین ڈالر کا انخلاء ہوا، جو دیگر ایشیائی ممالک کی نسبت کم ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر معاشی اصلاحات اور سیاسی استحکام جاری رہا تو مارکیٹ کی یہ ترقی آئندہ سالوں میں بھی جاری رہ سکتی ہے۔