Premium Content

سپریم کورٹ کے فیصلوں پر ہر کوئی عمل درآمد کا پابند ہے، جسٹس منصور علی شاہ

Print Friendly, PDF & Email

اسلام آباد :سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنا غیر آئینی ہو گا۔

ہفتہ کو سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کو نہ ماننے کا اختیار کسی کے پاس نہیں ہے۔ان کا موقف تھا کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر عمل درآمد آئینی پابندی ہے۔

مجھے پاکستان کا قائم مقام چیف جسٹس کہا گیا۔ یہ سچ نہیں ہے۔ میں سینئر ترین جج ہوں، چیف جسٹس نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ قاضی فائز پاکستان کے موجودہ چیف جسٹس ہیں اور وہ ان کے بہت اچھے دوست ہیں۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ اقلیتوں کو اسلام اور پاکستان دونوں میں برابر کے حقوق حاصل ہیں۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

انہوں نے کہا کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چرچ کی زمین پر قبضہ چھوڑوا دیا تھا اور عیسائیوں کو حقوق دیے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا آئین بھی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے اور آرٹیکل 21، 22، 23 اور 25 اس موضوع کو حل کرتے ہیں۔

منصور علی شاہ کے مطابق قائداعظم محمد علی جناح نے بھی پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں کے حقوق پر زور دیا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے یہ بھی فیصلہ دیا ہے کہ تمام شہریوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos