Premium Content

توشہ خانہ گاڑی ریفرنس میں نیب نے نواز شریف کو بری کر دیا

Print Friendly, PDF & Email

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو توشہ خانہ گاڑی ریفرنس میں بری کردیا۔

یہ فیصلہ نیب کی جانب سے بدھ کو احتساب عدالت میں توشہ خانہ کار/جعلی اکاؤنٹس ریفرنس میں نواز شریف کو بھیجے گئے سوالنامے کا جواب دینے اور عدالت کو نواز کو ریفرنس سے بری کرنے کے لیے کہا جانے کے بعد کیا گیا۔

نیب کی جانب سے صدر آصف علی زرداری، نواز شریف، یوسف رضا گیلانی اور دیگر کے خلاف 2020 میں ریفرنس دائر کیا گیا تھا جس میں ان پر اسٹیٹ گفٹ ڈپازٹری (توشہ خانہ) سے کاریں خریدنے اور جعلی بینک اکاؤنٹس سے ادائیگیاں کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ نیب کی رپورٹ کے مطابق جعلی اکاؤنٹس میں سپریم کورٹ نے 2019 میں نیب کو ریفر کیا تھا، اس کے بعد نواز شریف کو اس وقت ایک سوالنامہ بھیجا گیا جب وہ لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید تھے۔ تاہم اس وقت نواز شریف کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا اور بعد ازاں انہیں اشتہاری قرار دے کر ریفرنس میں ان کی جائیدادیں ضبط کر لی گئیں۔

گزشتہ سال پاکستان واپسی پر نواز شریف 10-11-2023 کو عدالت میں پیش ہوئے جس پر ان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے گئے ۔

رپورٹ کے مطابق 1997 میں وزیراعظم ہوتے ہوئے سعودی عرب کی جانب سے نواز شریف کو گاڑی تحفے میں دی گئی تھی، انہوں نے گاڑی توشہ خانہ میں جمع کرائی تھی اور 2008 میں اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے نواز شریف کو یہی گاڑی پیش کی تھی۔ یہ گاڑی اس وقت فیڈرل ٹرانسپورٹ پول کا حصہ تھی جب نواز نے اسے خریدا تھا۔

نیب کی رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ چونکہ نواز شریف نے مذکورہ رقم جعلی بینک اکاؤنٹ سے ادا نہیں کی، اس لیے گاڑی وقت پر سرنڈر کر دی گئی اور جب انہوں نے 2008 میں اسے خریدا تو یہ توشہ خانہ کا حصہ نہیں تھی، اس لیے انہیں ڈسچارج/ ریفرنس سے بری کیا جا سکتا ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos