وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ سے کشمیر کے حوالے سے قراردادوں پر عملدرآمد کروانے کا مطالبہ

نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے تنازع پر اپنی قراردادوں پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنائے۔

دفتر خارجہ کی پریس ریلیز کے مطابق وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم اور یورپی یونین کی قیادت کو لکھے اپنے خطوط میں ان کی توجہ بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ غیر قانونی فیصلے کی طرف مبذول کرائی ہے۔

وزیر خارجہ نے بین الاقوامی تنظیموں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ہندوستان پر زور دیں کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کو ختم کرے اور 5 اگست 2019 سے کیے گئے اپنے تمام غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو واپس لے۔

ان خطوط میں وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے کی حتمی حیثیت کے تعین کے لیے ملکی قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کا استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

انہوں نے مقبوضہ و جموں کشمیر پر اپنے قبضے کو مستحکم کرنے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کو مسلسل دبانے کے لیے بھارتی حکام کے غیر قانونی اقدامات کی بھی مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات اور اس کے بعد کے کئی اقدامات کا مقصد مقبوضہ و جموں کشمیر کی آبادی کے ڈھانچے اور سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنا ہے۔

ان غیر قانونی اقدامات کا واضح مقصد کشمیریوں کو ان کی اپنی سرزمین میں ایک بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل کرنا ہے۔

وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos