پاکستان اور امریکہ میں تجارتی معاہدے کی پیش رفت

[post-views]
[post-views]

پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاملات پر پیش رفت کے لیے ایک اور اہم قدم اٹھایا گیا ہے، جہاں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام نے پیر کے روز ورچوئل ملاقات کی۔ اس ملاقات میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹ نک نے شرکت کی۔

وزارت خزانہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق، دونوں فریقین نے تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا اور باہمی مشاورت سے ایک روڈ میپ کے تحت تکنیکی سطح پر آئندہ دنوں میں تفصیلی بات چیت جاری رکھنے پر زور دیا۔

اس ملاقات کا مقصد سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ 29 فیصد جوابی ٹیکسوں پر نظرثانی کے لیے مذاکرات کو آگے بڑھانا ہے۔ یہ ٹیکس وقتی طور پر جولائی تک معطل ہیں، اور پاکستان اس موقع کو استعمال کرتے ہوئے رعایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس پیش رفت کو پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں ایک “نئے دور” کا آغاز قرار دیا ہے۔ امریکہ اس وقت پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے، جہاں 2024 میں برآمدات کا حجم 5 ارب ڈالر سے زائد رہا، جبکہ امریکہ سے درآمدات تقریباً 2.1 ارب ڈالر کی رہیں۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بلوم برگ کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان امریکہ سے مزید مصنوعات خریدنے اور غیر ٹیکس رکاوٹوں کو ختم کرنے کا خواہاں ہے تاکہ ٹرمپ دور کے بھاری ٹیکسوں سے بچا جا سکے۔

اگر مذاکرات کامیاب رہے تو یہ تجارتی تعلقات کو محاذ آرائی سے شراکت داری کی طرف لے جا سکتے ہیں، اور پاکستان کے بیرونی تجارتی محاذ پر استحکام کا باعث بن سکتے ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos