اسلام آباد اے ٹی سی نے بغاوت کیس میں ایمان مزاری اور علی وزیر کی ضمانت منظور کر لی

[post-views]
[post-views]

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے پیر کو انسانی حقوق کی وکیل ایمان زینب مزاری اور سابق رکن اسمبلی علی وزیر کی بغاوت کے مقدمے میں بعد از گرفتاری ضمانت منظور کر لی۔

علی وزیر کو 19 اگست کو گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ ایمان کو 20 اگست کی صبح اس کے گھر سے اٹھایا گیا تھا۔ دونوں کے خلاف اسلام آباد کے ترنول پولیس اسٹیشن اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) درج کی گئی تھیں۔

یہ گرفتاریاں پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے زیر اہتمام ایک عوامی جلسے کے دو دن بعد کی گئیں۔علی وزیراور ایمان مزاری نے فوج کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

22 اگست کو اسلام آباد کی ایک عدالت نے ہنگامہ آرائی اور ڈکیتی کے مقدمے میں ایمان کی بعد از گرفتاری ضمانت منظور کی تھی۔ تاہم، وہ بغاوت کے مقدمے کے سلسلے میں پولیس کی حراست میں رہی۔

دریں اثنا، اسلام آباد کی اے ٹی سی نے 24 اگست کو غداری کیس میں ایمان اورعلی وزیر کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استغاثہ کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے دونوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر راولپنڈی اڈیالہ جیل بھیج دیاتھا۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

اسی دوران ایمان کی وکیل زینب جنجوعہ نے ان کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔

آج، جج ذوالقرنین نے سماعت کی اور وکیل نے پی ٹی ایم کے جلسے سے ایمان کی تقریر کا اسکرپٹ پڑھ کر سنایا گیا۔

استغاثہ نے اپنا دلائل پیش کرتے ہوئے ایمان اور وزیر کو ضمانت دینے کی مخالفت کی اور عدالت کو بتایا کہ ایمان کے قبضے میں موجود یو ایس بی کے مواد سے متعلق رپورٹ ابھی تک نہیں آئی ہے اور یہ کہ “واقعہ کے فرانزک کی ابھی ضرورت ہے”۔

تاہم، اے ٹی سی نے دونوں ملزمان کو 30،000 روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض بعد از گرفتاری ضمانت دے دی۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos