لاہور: پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں برابری کے میدان کی فراہمی سے متعلق ان کی پارٹی کی شکایت براہ راست ن لیگ سے ہے۔
آئندہ انتخابات میں منصفانہ مقابلے کے حوالے سے پی پی پی کے تحفظات سے متعلق سوال کے جواب میں پی پی پی کے سربراہ نے کہا کہ پارٹی نے اپنے صدر آصف زرداری کو ان خدشات کو دور کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ قانون میں واضح طور پر ترقیاتی فنڈز کے استعمال کا خاکہ پیش کیا گیا ہے، جس میں وفاقی، صوبائی اور مقامی بجٹ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر منصوبوں کی منظوری اور بجٹ مختص کیا گیا ہے تو انہیں آگے بڑھنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں بجٹ کے منصوبوں کو روکنا ناانصافی ہے جبکہ وفاقی منصوبے بشمول جاری اور نئے اقدامات جاری ہیں۔ بلاول نے کہا کہ پنجاب میں نگران حکومت نے ججوں کے لیے پلاٹوں کے حصول کے لیے بلاسود قرضے متعارف کرائے ہیں، جس سے الیکشن کمیشن کی اخلاقی، قانونی اور آئینی ذمہ داری کو اجاگر کیا گیا ہے تاکہ ملک بھر میں ایک برابری کے میدان کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سندھ میں کوئی نئی یا جاری اسکیمیں نہیں بننی ہیں تو یہی اصول صوبوں میں کہیں اور لاگو ہونا چاہیے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے بلاول بھٹو نے زور دے کر کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس الیکشن کی تاریخ اور شیڈول کے اعلان کا خصوصی اختیار اور ذمہ داری ہے جس میں مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ہماری سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی نے انتخابی شیڈول اور تاریخ کو فوری طور پر جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اگرچہ 90 دن کی تاخیر اس سے متعلق نہیں ہوسکتی ہے، لیکن انتخابی تاریخ کے اعلان کی عدم موجودگی اس مسئلے کو مزید بڑھا دیتی ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں، انہوں نے پیپلز پارٹی کی حمایت میں کمی کے تاثر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی روزانہ نئے اراکین کا استقبال کرتی رہتی ہے۔
نیب مقدمات کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے انہوں نے انہیں فرسودہ اور غیر مصدقہ قرار دیا جس کا آئندہ انتخابات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
ایک سوال کے جواب میں چیئرمین بلاول نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کیس کی فل کورٹ سماعت کی اہمیت پر زور دیا، اس کے پارلیمانی بالادستی پر اثرات کے پیش نظر، جس میں عدالت کا ذاتی مفاد تھا۔
ایک اور سوال کے جواب میں چیئرمین بلاول نے پاکستان میں قیمتوں میں تاریخی اضافے پر عام آدمی کی پریشانی کا اعتراف کیا۔