Premium Content

احتساب عدالت کو کرپشن کے 80 کیسوں کا ریکارڈ مل گیا

Print Friendly, PDF & Email

قومی احتساب بیورو (نیب) نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں رجسٹرار آفس احتساب عدالت میں مخصوص مقدمات کی بحالی سے متعلق 80 ریفرنسز کا ریکارڈ جمع کرادیا۔

نیب پراسکیوٹر نے 80 ریفرنسز کی فہرست رجسٹرار آفس کے ساتھ شیئر کی جس میں 26 کیس کو جانچ پڑتال کے بعد متعلقہ عدالتوں میں منتقل کر دیا گیا۔ انتظامی جج محمد بشیر نےعملے کو ہدایت کی کہ وہ انہیں پرائیویٹ، پبلک آفس ہولڈرز اور سرکاری ملازمین کے خلاف مقدمات سے آگاہ کریں۔ فاضل جج نے کہا کہ پراسکیوٹر عدالت کو بتائے گا کہ کیا کیس قابل عمل ہے یا نہیں۔ پراسکیوٹر نے کہا کہ وہ عدالت کے سامنے تمام مقدمات کا ریکارڈ پیش کریں گے تاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔

بعد ازاں نیب نے مقدمات کا ریکارڈ پیش کیا۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف یونیورسل سروسز فنڈز میں بدعنوانی سے متعلق ریفرنس احتساب عدالت-2 ، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف رینٹل پاور کیس اور بے نظیر انکم سپورٹ ریفرنس احتساب عدالت -3کو بھیج دیا گیا۔ پرویز اشرف کے خلاف نوڈیرو پاور پراجیکٹ ریفرنس اور آل پاکستان پراجیکٹ کمپنی سے متعلق کیس بھی ایکٹ کورٹ -3میں جمع کرایا گیا۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

نیب کی فہرست میں یوسف رضا گیلانی، سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف پارک لین، اعجاز ہارون کے خلاف کڈنی ہلز کیس اور خواجہ عبدالغنی مجید کے خلاف ریفرنسز شامل ہیں۔

دریں اثنا، احتساب عدالت نے رینٹل پاور کیس میں راجہ پرویز اشرف کو نوٹس جاری کیا اور کہا کہ اس کیس میں ان کے خلاف پہلے ہی الزامات عائد کیے جا چکے ہیں۔ اسی طرح عدالت نے فرزانہ راجہ کے خلاف ریفرنس میں بھی دلائل طلب کر لیے۔ اسی عدالت نے روبینہ خالد اور دیگر کے خلاف لوک ورثہ کرپشن ریفرنس میں مدعا علیہان کو نوٹس بھی جاری کیے تھے۔ عدالت نے کیس میں شریک ملزمان کو بھی ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos