سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا ہے کہ ہم اپنے ادارے کو ٹھیک کریں گے اور امید ہے کہ نئے آرمی چیف اپنے ادارے کو ٹھیک کریں گے۔
Read More: https://republicpolicy.com/bar-protest-against-lawyers-verdict-persists/
کراچی بار کے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ عدلیہ کو دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا ہوگا، ملک میں عدالتی ون مین شو نہیں چلنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو دس سال کی پلاننگ کرنا ہوگی، اس وقت تو ہماری کوئی پلاننگ ہی نہیں، سوموٹو کا استعمال بھی دھیان سے کرنا چاہیے۔
Read More: https://republicpolicy.com/is-there-judicial-relief-for-public-sector-professionals/
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ماضی کو بھول کر آگے بڑھنا ہوگا، ہمیں مستقبل کی بات کرنا ہوگی، سپریم کورٹ اورہائی کورٹ میں ججز کی تعیناتی سینیارٹی کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جوڈیشل کمیشن کے ججز کی نامزدگی رولز کو ٹھیک کرنا ہے، ادارے کو غیر سیاسی ہونا ہے، ادارے کو سیاست سے پاک رکھیں۔
Read More: https://republicpolicy.com/laws-of-liberty/
کراچی بار کے عشائیے میں جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر، جسٹس عرفان سعادت اور کراچی بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سمیت دیگر وکلاء و ججز نے شرکت کی۔