عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدے میں تاخیر کے باعث نئے بجٹ کی تیاری کا شیڈول بھی متاثر ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق سیاسی اور معاشی بے یقینی کے باعث بجٹ اسٹری ٹیجی پیپر تیار نہ ہوسکا، بجٹ اسٹری ٹیجی پیپر اپریل کے دوسرے ہفتے میں کابینہ سے منظوری کا پلان تھا۔

https://www.daraz.pk/shop/3lyw0kmd
ذرائع کا کہنا ہے کہ ترقیاتی اور جاری اخراجات کےلیے بجٹ کی حد مقرر کرنے کا شیڈول بھی متاثر ہوا ہے، سالانہ پلان کوآرڈینشن کمیٹی کا اجلاس بھی تاحال طلب نہیں کیا جا سکا جبکہ بجٹ سے متعلق نیشنل اکنامک کونسل کا اجلاس مئی کے پہلے ہفتے شیڈول ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق کابینہ سے منظوری کےلیے بجٹ دستاویز کو مئی کے آخر تک حتمی شکل دی جائے گی، بجٹ جون کے پہلے ہفتے کابینہ اور پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا پلان ہے۔آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں تاخیر، نئے بجٹ کی تیاری کا شیڈول بھی متاثر
ذرائع نے بتایا کہ مالی سال 2023-24 کا وفاقی بجٹ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر تیار ہونے کا امکان ہے، ٹیکس ریونیو، مالی خسارے، ترقیاتی بجٹ اور اہم اہداف کی آئی ایم ایف سے منظوری لی جائے گی۔