Premium Content

انٹرنیٹ کی بندش سے معمولات زندگی متاثر،کاروبار ٹھپ 

Print Friendly, PDF & Email

شہریوں اور کاروباری حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ موبائل ڈیٹا سروسز کو فوری طور پر بحال کیا جائے جس کی بندش سے معمولات زندگی متاثر ہورہے ہیں اور معاشی لحاظ سے شہریوں کو اس کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔

حکومت نے منگل (9 مئی) کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے ردعمل میں ملک بھر میں مظاہرے شروع ہونے کے بعد انٹرنیٹ سروس معطل کر دی تھی، انٹرنیٹ کی بندش سے لاکھوں شہری متاثر ہو رہے ہیں جو روزگار سے لے کر بلز کی ادائیگی اور گروسری خریدنے تک ہر چیز کے لیے انٹرنیٹ پر انحصار کرتے ہیں۔

کاروباری برادری اور سول سوسائٹی کے 100 سے زائد اراکین نے ایک مشترکہ بیان میں ملک گیر احتجاج کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم انٹرنیٹ کی جزوی اور مکمل بندش اور مخصوص ایپلی کیشنز کو بلاک کیے جانے سے سخت پریشان ہیں اور اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی بندش اور انٹرنیٹ سروسز کو بلاک کرنا یا فلٹر کرنا پرامن احتجاج کے حق اور اظہار رائے کی آزادی کو بلاجواز محدود کرتا ہے۔

Don’t forget to Subscribe our channel & Press Bell Icon.

انہوں نے مزید کہا کہ کروڑوں پاکستانی ایک دوسرے سے رابطے اور ضروری کاروباری سرگرمیوں کے لیے انٹرنیٹ سروسز پر انحصار کرتے ہیں، ان سروسز کو مسدود کرکے، فلٹر کرکے یا بند کر کے حکومت شہریوں کے بنیادی حقوق سلب کررہی ہے، اس کے سبب معاشی بے یقینی کی صورتحال پیدا ہورہی ہے اور صحت، ایمرجنسی سروسز اور معاشی معمولات میں خلل پیدا ہورہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی بندش نے پاکستان میں موجود اُن بزنس اسٹارٹ اپس پر منفی اثر ڈالا ہے جنہوں نے 2022 اور 2023 کے دوران 70 کروڑ ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کو راغب کیا اور ملک بھر میں انٹرپرینیورشپ، روزگار کے مواقع اور ڈیجیٹل ائزیشن کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، بندش سے متاثرہ افراد میں سیکڑوں ہزاروں فری لانسرز اور ڈیجیٹل کریئٹرز بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت پاکستان سے ان پابندیوں کو فوری طور پر ہٹانے کا بھرپور مطالبہ کرتے ہیں جن کا مقصد شہریوں کو آن لائن معلومات تک رسائی اور رابطے کے حق سے محروم کرنا ہے، ہم حکومت سے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ انٹرنیٹ تک رسائی کو ایک بنیادی حق کے طور پر تسلیم کیا جائے جسے اچانک کسی بھی وقت نہیں چھینا جا سکتا۔

انٹرنیٹ کی بندش سے عام لوگوں کے علاوہ سیکڑوں کمپنیاں بھی متاثر ہوئی ہیں، بائیکیا، کریم اور اِن ڈرائیو جیسی کمپنیوں نے بھاری نقصان اٹھایا ہے کیونکہ ان کے صارفین (ڈرائیور اور مسافر دونوں کو) موبائل ڈیٹا کی لازمی ضرورت ہوتی ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos