Premium Content

Add

اسلام آباد کی عدالتوں نے عمران خان کی  9 درخواست ضمانتیں مسترد کر دیں

Print Friendly, PDF & Email

اسلام آباد: اسلام آباد کی مقامی عدالتوں نے منگل کو سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی پرتشدد مظاہروں پر ان کے خلاف درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) میں ضمانت کی 9 درخواستیں مسترد کر دیں۔

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے ضمانت کی تین درخواستیں خارج کر دیں، جبکہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (اے ڈی ایس جے) محمد سہیل نے عمران خان کی قبل از گرفتاری ضمانت کی چھ درخواستیں مسترد کر دیں کیونکہ توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد وہ حراست میں ہیں اور سماعت کے دوران عدالتوں میں پیش نہ ہو سکے۔

بشریٰ بی بی نے  اٹک جیل میں عمران خان سے ملاقات کی تاہم عدالتی احکامات کے باوجود قانونی ٹیم کو پی ٹی آئی سربراہ تک رسائی نہ دی گئی۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

تاہم اے ڈی ایس جے سہیل نے توشہ خانہ تحائف کی جعلی رسید سے متعلق کیس میں عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 7 ستمبر تک توسیع کردی۔

استغاثہ نے موقف اختیار کیا کہ چونکہ عمران خان جیل میں ہیں اس لیے وہ ضمانت قبل از گرفتاری کے حقدار نہیں ہیں۔تفتیشی افسران نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان اپنے خلاف درج مقدمات میں تفتیش میں شامل نہیں ہوئے ہیں۔

عدالت میں پی ٹی آئی چیئرمین کی نمائندگی بیرسٹر سلمان صفدر نے کی، جنہوں نے دلیل دی کہ سابق وزیراعظم کو ان کے خلاف درج تمام چھ ایف آئی آرز میں ایک جیسے الزامات کا سامنا ہے۔ انہوں نے پولیس پر الزام لگایا کہ وہ ان معاملات میں عمران خان کی تحقیقات کے لیے اقدامات نہیں کر رہی ہے۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ بشریٰ بی بی تفتیش میں شامل نہیں ہوئیں۔اے ڈی ایس جے سہیل نے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے انہیں تفتیشی ٹیم کے ساتھ تعاون کرنے کا حکم دیا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

AD-1