اسلام آباد: حکومت اور اتحادی جماعتوں کےفیصلے کے بعدقوم فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور فلسطین میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کے لیے آج2 اگست (جمعہ) کو ملک بھر میں یوم سوگ منا رہی ہے۔
فلسطین کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اتحادی جماعتوں کے مشاورتی اجلاس میں ایک مشترکہ اعلامیہ میں یہ بھی اعلان کیا گیا کہ بدھ کے روز تہران میں قتل ہونے والے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی غائبانہ نماز جنازہ آج نماز جمعہ کے بعد ادا کی جائے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں فلسطین کے عوام سے مکمل یکجہتی کے اظہار کے لیے پارلیمنٹ میں قرارداد پیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس کے شرکاء نے فلسطین میں گذشتہ نو ماہ سے جاری اسرائیلی بربریت کی شدید مذمت کی اور فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
انہوں نے حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار بھی کیا۔
ان کا موقف تھا کہ حماس رہنما کے قتل کا واقعہ فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی مظالم کو روکنے اور خطے میں امن قائم کرنے کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔ ایسے واقعات نے دنیا کا امن تباہ کر دیا۔
وزیراعظم نے فلسطین میں اسرائیلی ریاستی سرپرستی میں جاری دہشت گردی کو امت مسلمہ کے لیے المیہ قرار دیا۔
اجلاس میں نہتے فلسطینیوں کو انسانی امداد کی فوری فراہمی کا مطالبہ کیا گیا۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان مظلوم فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کی طبی امداد کے لیے موثر اقدامات کرنے کے علاوہ امدادی سامان کی فراہمی جاری رکھے گا۔ مزید فیصلہ کیا گیا کہ زخمی فلسطینیوں کو علاج کے لیے پاکستان لایا جائے گا۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ فلسطینی میڈیکل طلباء کو تعلیم جاری رکھنے کے لیے مالی تعاون سے پاکستان کے میڈیکل کالجوں میں داخلہ دیا جائے گا۔
شرکاء کا موقف تھا کہ فلسطین میں جاری نسل کشی اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کے ساتھ اسرائیل اقوام متحدہ کی قراردادوں، عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے جبکہ عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی مظالم کے خلاف واضح موقف اپنائے، بصورت دیگر یہ آنے والی نسلوں کے لیے بین الاقوامی قوانین اور اداروں کی عملداری کے خلاف سوالیہ نشان ہوگا۔
اجلاس میں اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری پر بھی زور دیا گیا کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں اور صہیونی افواج کے ہاتھوں مظلوم فلسطینیوں کی جاری نسل کشی کو فوری طور پر بند کرائیں اور اسرائیل کو جنگی جرائم کے الزام میں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔