Premium Content

سینیٹ کی 30 نشستوں پر پولنگ آج ہو گی

Print Friendly, PDF & Email

اسلام آباد: پنجاب اور بلوچستان سے 18 سینیٹرز کے بلامقابلہ انتخاب کے بعد سینیٹ کی 30 خالی نشستوں پر پولنگ آج (منگل کو) ہو گی۔ سینیٹ کے انتخابات میں 59 امیدوار میدان میں ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ انتخابات کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔

قومی اسمبلی ، پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ کی صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ ہو گی۔

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں میں ووٹنگ کا وقت صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک مقرر کیا ہے۔

سینیٹ انتخابات کے لیے چار مختلف رنگوں میں بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔ جنرل نشستوں کے لیے سفید، ٹیک نو کریٹ کی نشستوں کے لیے سبز، خواتین کے لیے گلابی اور اقلیتی نشستوں کے لیے پیلا کاغذ استعمال کیا جائے گا۔

مزید برآں ریٹرننگ افسران تک انتخابی سامان کی ترسیل کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ ریٹرننگ افسران نے امیدواروں کی حتمی فہرست پہلے ہی جاری کر دی ہے۔

انتخابات میں 29 جنرل نشستوں، خواتین کی آٹھ نشستیں، ٹیک نوکریٹس/ علمائے کرام کی نو نشستیں اور غیر مسلموں کے لیے دو نشستیں مقرر کی گئی ہیں۔

ای سی پی کے مطابق ان خالی نشستوں کے لیے کل 147 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔ ان میں سے 18 بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں جن میں سے 7 پنجاب کی جنرل نشستوں سے ہیں۔

اسی طرح بلوچستان میں سات جنرل نشستوں، دو خواتین کی نشستوں اور دو علمائے کرام/ٹیک نو کریٹ نشستوں پر سینیٹرز بغیر کسی مقابلے کے کامیاب ہوئے ہیں۔

ای سی پی کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق بقیہ 30 نشستوں پر مقابلہ منگل کو ہوگا۔ خالی نشستوں کے لیے کل 59 امیدوار میدان میں ہیں۔

وفاقی دارالحکومت سے ایک جنرل اور ایک ٹیک نوکریٹ کی نشست، دو خواتین کی نشستوں، دو ٹیک نوکریٹ/علماء کی نشستوں اور پنجاب سے ایک غیر مسلم نشست پر انتخابات ہو رہے ہیں۔ اسی طرح سندھ میں سات جنرل، دو خواتین، دو ٹیک نوکریٹ/علماء اور ایک غیر مسلم نشست پر انتخابات ہوں گے۔ مزید برآں، خیبرپختونخوا میں سات جنرل، دو خواتین اور دو ٹیک نوکریٹ نشستوں کے لیے انتخابات ہوں گے۔

خیبرپختونخوا میں 11 نشستوں کے لیے سینیٹ کے انتخابات میں تاخیر ہو سکتی ہے اگر کے پی اسمبلی کے سپیکر نے خواتین اور اقلیتی قانون سازوں کو پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی جانب سے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے کا حلف نہیں دلایا، جیسا کہ انتباہ کیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے مطابق انتخابات کا مقصد 12 مارچ کو ریٹائر ہونے والے موجودہ سینیٹرز میں سے نصف سے خالی ہونے والی نشستوں کو پر کرنا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ سابق وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کے صوبہ خیبر پختونخوا میں انضمام کے بعد چار نشستیں ختم کر دی گئی تھیں۔

اس کے نتیجے میں، سینیٹ کی کل نشستوں کی تعداد 100 سے کم ہو کر 96 ہو گئی ہے۔ حال ہی میں، ای سی پی نے سینیٹ انتخابات سے قبل جماعتوں اور امیدواروں کے لیے ایک تفصیلی ضابطہ اخلاق جاری کیا۔

ضابطہ کا مقصد پورے انتخابی عمل میں شفافیت، دیانتداری اور انصاف کی ضمانت دینا ہے۔ ضابطہ اخلاق سیاسی جماعتوں اور انتخابات میں شامل امیدواروں کے لیے سخت رہنما اصول نافذ کرتا ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos