میانمار میں طوفان یاگی کے نتیجے میں بدترین سیلاب کے بعد فوج کے سربراہ نے امداد کی اپیل کر دی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق طاقتور ترین طوفان یاگی نے میانمار میں بھی تباہی مچا دی۔ بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے 2لاکھ 35 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو گئے۔
رپورٹس کے مطابق میانمار کی خراب صورتحال پر وہاں کے آرمی چیف نے غیر معمولی طور پر امداد کی اپیل کر دی۔
میانمار میں 3 سال کی خانہ جنگی کے بعد پہلے سے بدتر حالات سے دوچار عوام سیلاب کے سبب مزید پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
ایشیا میں سال کے طاقتور ترین طوفان یاگی کے سبب میانمار میں شدید بارشیں ہوئیں۔ جس سے لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات پیش آئے جبکہ مختلف حادثات میں اب تک 66 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اور 2 لاکھ 35 ہزار سے زائد افراد نے نقل مکانی کی ہے۔
میانمار کے آرمی چیف سینئر جنرل مین آنگ نے کہا کہ حکومتی کرتا دھرتاؤں کو عوام کو ریلیف دینے اور انہیں ریسکیو کرنے کے لیے دیگر ممالک سے رابطہ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتہائی ضروری ہے کہ ریسکیو، ریلیف اور بحالی کے کاموں کو فوری طور پر شروع کیا جائے۔ جبکہ وہ خود ریسکیو اور ریلیف کے کاموں کی بھی نگرانی کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ میانمار کی فوج نے پہلے یورپ سے آنے والی امداد کو روک دیا تھا۔
واضح رہے کہ طوفان یاگی نے ویتنام، تھائی لینڈ، لاس اور فلپائن میں بھی شدید تباہی مچائی جہاں مجموعی طور پر 300 افراد ہلاک ہوئے۔