وزیر اعظم شہباز شریف نے یقین دہانی کروائی ہے کہ ریکوڈک سے متعلق حالیہ قانون سازی پر حکمران اتحاد میں شامل چند جماعتوں کے تمام تحفظات کو دور کیا جائے گا۔
وزیر اعظم نے یہ یقین دہانی سربراہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کے دوران کرائی۔
پی ڈی ایم میں شامل 2 جماعتیں جے یو آئی-ف اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) نے ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے حال ہی میں قومی اسمبلی سے منظور کیے گئے بل پر ناراضگی ظاہر کی تھی، وفاقی کابینہ میں شامل ان جماعتوں کے رہنما اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کے لیے کابینہ کے حالیہ اجلاس سے بھی باہر چلے گئے تھے۔
مزید پڑھیں: https://republicpolicy.com/will-the-dissolution-of-provincial-assemblies-ensure-early-elections/
وزیراعظم آفس کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن نے ایک وفد کے ہمراہ وزیراعظم سے ملاقات کی جس میں وزیر مواصلات اسد محمود بھی شامل تھے، ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال بالخصوص پنجاب میں جاری سیاسی تناؤ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے جے یو آئی-ف کے رہنماؤں کو آگاہ کیا کہ انہوں نے ان کی شکایات دور کرنے کے لیے کابینہ کمیٹی تشکیل دی ہے اور ان کی مشاورت سے جلد ہی ایک ترمیمی بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
جے یو آئی (ف) کا مؤقف ہے کہ ریکوڈک سے متعلق حال ہی میں سینیٹ سے منظور کیا گیا ’غیر ملکی سرمایہ کاری (فروغ اور تحفظ) بل 2022 بلوچستان کے عوام کے حقوق کے خلاف ہے اور بل کا مسودہ تیار کرتے وقت دونوں جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
مزید پڑھیں: https://republicpolicy.com/hakomti-itehad-ka-wazir-e-alaa-punjab-pervaiz-elahi-ko/
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے پی ڈی ایم حکومت کے اس مؤقف کو دہرایا کہ آئندہ سال عام انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے، ملاقات کے دوران ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔