وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور رابطوں کو بڑھانے پر زور دیا ہے۔
آج دوشنبہ میں تاجک صدر امام علی رحمان کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے زراعت، تعلیم، صحت اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے پر زور دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ آج دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی متعدد یادداشتوں پر دستخط ہوئے جو ہمارے تعلقات کو مزید آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ تزویراتی شراکت داری کے معاہدے بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے تاجک فریق کو اس معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے ہاتھ ملانے پر مبارکباد پیش کی جس سے برادرانہ تعلقات مزید بڑھیں گے اور آنے والے وقت میں تعاون کی راہیں بڑھیں گی۔
وزیراعظم نے تاجکستان اور افغانستان کے درمیان کراچی کی بندرگاہ تک ریل رابطہ قائم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
دوطرفہ تعاون کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ سی اے ایس اے 1000 اگلے سال مکمل ہونے کا امکان ہے۔ اس سے خطے میں خوشحالی آئے گی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ انہوں نے تاجک صدر سے ون آن ون ملاقات کی جس میں چین تاجکستان اور افغانستان راہداری پر بات ہوئی۔
دہشت گردی کی لعنت پر بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان دونوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے اجتماعی کوششوں کے ذریعے اس لعنت کو شکست دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی لعنت سے لڑنے کے لیے اپنا تعاون پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔
عالمی چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر اور غزہ میں جاری ظلم و ستم کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں تنازعہ کشمیر کے حل تک جنوبی ایشیاء میں امن قائم نہیں رہے گا۔
شہباز شریف نے اپنے وفد کا پرتپاک استقبال کرنے پر صدر امام علی رحمان اور تاجکستان کے عوام کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے تاجکستان کے صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.