‏ہر اٹھارہ سال کے پاکستانی کے لیے ووٹ کا اندراج اور پھر انتخابات میں ووٹ ڈالنا کیوں ضروری ہے؟

[post-views]
[post-views]

( پبلک سروس میسیج )

آرٹیکل ون کے مطابق پاکستان وفاقی جمہوریہ ہے ۔ قرارداد مقاصد کے مطابق اقتدار اعلیٰ اللہ کے پاس ہے اور اس تفویض کردہ حاکمیت کو عوام اپنے نمائندے منتخب کر کے استعمال کریگی ۔ لہذا اللہ کی حاکمیت کو استعمال کرنے کا حق صرف عوام کے پاس ہے۔ گویا کہ پاکستان میں حکومت منتخب کرنے کا حق صرف عوام کے پاس ہے اور عوام کو اپنے حق حاکمیت سے دستبردار نہیں ہونا چاہئے۔

عوام کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے حق حاکمیت کے استعمال کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے۔ اس لیے پہلی ذمہ داری یہ ہے کہ ووٹ کا اندراج کروایا جائے۔ ووٹ کے اندراج کے بعد ہر صورت اپنے پسندیدہ امیدوار کو ووٹ دیا جائے۔ انتخابات کی سرگرمیوں میں بطور شہری قانون کے مطابق حصہ لینا چاہیے اور اپنے رفقاء اور عزیز و اقارب کو بھی قائل کرنا چاہیے کہ ووٹرز ٹرن آؤٹ 70 فیصد کے قریب ہونا چاہیے۔

ووٹ کے اندراج بارے بنیادی معلومات کا حصول ضروری ہے اور ہر شہری کو شعور کے پھیلاؤ میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اگلے عام انتخابات، 2023 سے پہلے ووٹ رجسٹر یا تبدیلی کروانے کیلیے ۱۳ جولائی کی آخری تاریخ مقرر کر دی ہے – اگر آپکا ووٹ رجسٹر نہیں ہے یا غلط جگہ پر رجسٹر ہے تو آپ الیکشن والے دن ووٹ نہیں ڈال سکیں گے۔ اور یوں ووٹرز ٹرن آوٹ کم ہونے کی صورت میں دھاندلی کے امکانات بہت بڑھ جائیں گے اور یوں دھاندلی اثر انداز ہو سکے گی۔

Don’t forget to Subscribe our channel & Press Bell Icon.

اگر آپکا شناختی کارڈ بن چکا ہے تو موبائل کے نمبر 8300 پر اپنا شناختی کارڈ نمبر سینڈ کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپکا ووٹ صحیح حلقہ میں ہی درج ہے اور تمام اہل خانہ کا ووٹ بھی اسی جگہ ہے- ایس ایم ایس کرنے کیلئے بنڈل کے علاوہ بیلنس کا ہونا ضروری ہے- آپ کسی بھی دوست کے موبائل سے اپنا شناختی کارڈ نمبر بھیج کر بھی تفصیلات لے سکتے ہیں۔

کسی بھی کمی و بیشی کی صورت میں فوری طور پر قریبی الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دفتر جائیں اور وہاں سے فارم 21 یا فارم 23 حاصل کر یں اور صحیح معلومات درج کر کے جلدی جمع کروائیں۔ نیا ووٹ رجسٹر کروانے، ووٹ ٹرانسفر کروانے ، یا کوائف درست کروانے کیلیے ای سی پی کے دفتر جانا لازمی ہے۔ پورے پاکستان میں دو سو سے زیادہ دفاتر کے پتے اس ویب سائٹ پر موجود ہیں

https://ecp.gov.pk/


جن نوجوانوں کی عمر ۱۸ سال سے زیادہ ہے اور ان کا شناختی کارڈ نہیں بنا، خاص طور پر خواتین، وہ فوری طور پر ہنگامی بنیاد پر اپنا شناختی کارڈ بنوائیں اور متعلقہ ضلعی الیکشن کمیشن کے دفتر جا کر فارم ۲۱ جمع کروائیں اور اپنے ووٹ کا اندراج کروائیں تاکہ آنے والے الیکشن میں ووٹ ڈال سکیں۔

رپبلک پالیسی کا ماہ جون کا میگزین پڑھنے کیلئے کلک کریں۔

اگر پاکستانی نوجوان نسل ووٹ کے اندراج کے بعد ووٹ کاسٹ کرتی ہے اور ووٹرز ٹرن آؤٹ 70 فیصد ہوتا ہے تو دھاندلی اور الیکشن مین یج کرنے کی تمام کوششیں ناکام ہوں جائیں گی ۔

ٹیم ریپبلک پالیسی

1 thought on “‏ہر اٹھارہ سال کے پاکستانی کے لیے ووٹ کا اندراج اور پھر انتخابات میں ووٹ ڈالنا کیوں ضروری ہے؟”

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos