Premium Content

Add

ایک اچھے لیڈر کی خوبیاں

Print Friendly, PDF & Email

تحریر: ڈاکٹر محمد کلیم

جام صاحب نے اچھے لیڈر کی خوبیاں اور اوصاف اپنے تجربے، مطالعہ اور مشاہدہ کی بنیاد پر جمع کیے ہیں اور بقول جام صاحب کے اگر کسی بھی شخص کے اندر یہ اوصاف ہیں تو وہ اچھا لیڈر بن سکتا ہے، چاہے اس کا تعلق سیاست، کاروبار یا کسی بھی شعبہ ہائے زندگی سے ہو۔

۔1۔ پہلی خوبی جو آپ نے بیان کی ہے وہ ہے باتیں کرنا۔ اچھے لیڈر کو باتیں بنانا خوب آتی ہوں۔ چاہے آپ کی باتوں میں کوئی سچائی نہ ہو، حقائق سے عاری کیوں نہ ہو۔ بس اعتماد کے ساتھ باتیں بنانی چاہئیں۔ اچھے لیڈر کو خیال رکھنا چاہیے کہ وہ کسی کی بات سن نہ لیں اس لیے مسلسل بولتے رہیں کیونکہ اگر آپ نے لوگوں کی باتیں سننا شروع کر دیں تو حالات بہتر نہ ہو جائیں۔ اس لیے اپنی کہی جائیں۔

۔2۔ اچھے رہنما کی دوسری خوبی یہ ہے کہ دیکھنے میں خوبرو ہو، رنگ گورا، قد لمبا اور جسم کسرتی ہو۔ کیونکہ اچھے لیڈر کو دیکھ کر ایسا لگنا چاہیے کہ جیسے وہ کوئی فلم کا ہیرو ہے اور آئے گا تو سب کچھ ٹھیک کر دے گا۔ لوگ کبھی اس کے بالوں کی بات کریں کبھی اس کی چال کی تعریف کریں، کبھی اس کے اسٹال کی نقل اتاریں وغیرہ وغیرہ۔ جو لوگ ہماری طرح موٹے اور بھدے ہیں وہ کبھی بھی اچھے رہنما نہیں بن سکتے اس لیے کبھی بھی کوشش نہ کریں۔

۔3۔ ایک اچھے لیڈر کی اگلی خوبی یہ ہے کہ وہ الزام لگانے کا ماہر ہو۔ تمام برائی کی وجہ اپنے فریقین پر ڈالے اور اچھی شے کا کریڈٹ خود لے۔ اگر موقع ملے تو الزام کے ساتھ ساتھ چار موٹی گالیوں کا بھی تڑکا لگائے تاکہ فریقین اور دشمن اس سے دب جائے اور ”اپنی عزت اپنے ہاتھ میں ہے“ کے مقولے پر عمل در آمد کرتے ہوئے خاموشی میں عافیت جانیں۔

۔4۔ جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ میں اس طرح ملائیں جیسے گوالا دودھ میں پانی ملاتا ہے۔ نہ معلوم ہو سکتا ہے کتنا دودھ ہے کتنا پانی ہے اور نہ آپ جان پاتے ہیں کہ پانی میں دودھ ملایا گیا ہے یا دودھ میں پانی ملایا گیا ہے اور اس کی ایک اور خوبی یہ ہے کہ جب ایک بار دودھ میں پانی مل جائے پھر علیحدہ نہیں ہو سکتا۔ اگر آپ اچھے لیڈر بننا چاہتے ہیں تو کسی گوالے کو اپنا استاد بنائیں۔

۔5۔ ان کے پاس اپنے نعرے ہوں کہ لوگ سمجھیں کہ واقع کچھ نیا / بہتر ہونے والا ہے حالانکہ ان کا کوئی ایسا مقصد نہ ہو بلکہ مقصد صرف ٹاپ پوزیشن پر پہنچا ہو اور جب ٹاپ پوزیشن پر پہنچ کر بھی تبدیلی نہ آئے تو کہہ دے کہ میری ٹیم کام نہیں کر رہی اور ہمیں تربیت نہیں دی گئی۔ اس طرح لیڈر کا امیج اور بہتر ہو جائے گا۔ بے چارہ کتنی محنت کرتا ہے، کتنا ایمان دار ہے لیکن ٹیم کمزور ہے۔ حالانکہ کوئی پوچھے ان سے کہ یہ ٹیم کس نے بنائی ہے، ہم نے یا انہوں نے خود کوئی تو پوچھے؟

۔6۔ شک کرنا سیکھیں کیونکہ یہاں سب چور ہیں۔ یہ نہ ہو کہ کوئی آپ کے نام لے کر چوری کرتا رہے۔ آخر سب چور ہیں۔ اچھے لیڈر کی ایک خوبی یہ ہے کہ وہ کسی پر اعتماد نہ کرے اور پولیس افسر کی طرح ہر شخص کو چور سمجھ کر چھتر لگائے تاکہ وہ اقبال جرم کر لیں اور پھر عدالت میں جا کر مکر جائیں۔ شک کرنا ایک اچھے لیڈر کی سب سے بڑی خوبی ہے۔

۔7۔ اچھے لیڈر میں خوبی ہوتی ہے کہ وہ جب بھی فیصلہ کرتا ہے اس پر قائم نہیں رہتا بلکہ جب پریشر بڑھتا ہے تو وہ اپنے فیصلے کو تبدیل کر لیتا ہے۔ کیونکہ وہ اپنے فیصلوں میں سختی نہیں کرتے اس طرح اپنا کام جاری رکھتے ہیں۔

جام صاحب فرماتے ہیں کہ اگر آپ کے ذہن میں ان خوبیوں کو دیکھ کر کوئی امیج ابھر رہا ہے تو یہ آپ کی غلطی ہے۔ ہم نے اپنے مشاہدہ اور مطالعہ کی بنیاد پر یہ خوبیاں جمع کی ہیں۔ اگر آپ بھی عظیم لیڈر بننا چاہتے ہیں تو یہ تمام خوبیاں اپنے اندر پیدا کریں اور عظیم لیڈر بن جائیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

AD-1