بانی پی ٹی آئی کو بذریعہ ویڈیو لنک پیش کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار 

لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کو اے ٹی سی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔

عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جسمانی ریمانڈ میں ویڈیو لنک پر عدالت پیش کرنے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دینے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کیا، تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ قانون کے مطابق اس معاملے کو کابینہ کے سامنے پیش کیا جاتا، دہشت گردی قوانین کے تحت انفرادی طور پر اس کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جاسکتا۔

Pl, subscribe to the YouTube channel of republicpolicy.com

ہوم ڈیپارٹمنٹ نے کابینہ کی منظوری کے بغیر ویڈیو لنک پر پیش کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا، اے ٹی اے کے تحت جرائم انتہائی خطرناک ہوتے ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ آئین ملزمان کے بنیادی حقوق کی بات کرتا ہے، جسمانی ریمانڈ میں ملزمان کو ویڈیو لنک پر پیش کرنے سے بنیادی حقوق متاثر ہوسکتے ہیں۔

تحریری فیصلے کے مطابق اے ٹی اے کے قانون میں کئی ترامیم ہوچکی ہیں مگر جسمانی ریمانڈ کے سیکشن 21 ای میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ ٹرائل کے دوران عدالت میں ملزم کو ویڈیو لنک پر پیش کیا جاسکتا ہے لیکن جسمانی ریمانڈ پر ویڈیو لنک کے ذریعے پیش نہیں کیا جاسکتا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت 15 جولائی 2024 کو بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک پر عدالت پیش کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتی ہے، بانی پی ٹی آئی کی درخواست کو منظور کیا جاتا ہے۔بانی پی ٹی آئی نے لاہور میں نو مئی کے بارہ مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کے لیے ویڈیو لنک کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا تھا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos