اسلام آباد: محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کو دھمکیاں دینے پر نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
منگل کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے آٹھ ججوں کو مشتبہ خطوط موصول ہوئے تھے جن میں زہریلا کیمیکل تھا۔
یہ مقدمہ حکومت کی شکایت پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 اور تعزیرات پاکستان کی دفعہ 507 کے تحت درج کیا گیا ہے۔ یہ شکایت آئی ایچ سی کے کلرک قدیر احمد نے درج کرائی ہے۔
شکایت کنندہ نے بتایا کہ اس نے آٹھ لفافے نائب قاصد اکرم اللہ کے ذریعے آٹھ ججوں کو تقسیم کئے۔
ذرائع کے مطابق، آئی ایچ سی کے ججوں کو لکھے گئے خطوط میں ارسال کرنے والے کا پتہ نہیں ہے جو وقار حسین کی اہلیہ محترمہ ریشم کے طور پر اپنا تعارف کراتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ججز میں سے ایک کے عملے نے جب لفافہ کھولا تو اس کے اندر سے پاؤڈر جیسا پراسرار مادہ برآمد ہوا۔
خطوط کی وصولی کے بعد اسلام آباد پولیس کے سربراہ اور ڈی آئی جی سکیورٹی کو ہائی کورٹ نے فوری طور پر طلب کرلیا۔
تفتیش کاروں نے زہریلے کیمیکل کا نمونہ لیا اور اسے نیشنل فرانزک سائنس لیبارٹری اسلام آباد بھجوایا گیا۔
کچھ پولیس اہلکار بھی جلن سمیت پاؤڈر کے مضر اثرات سے متاثر ہوئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اس بات کی بھی تحقیقات کی جائیں گی کہ خطوط کس پوسٹ آفس اور شہر سے بھیجے گئے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.