Premium Content

دفتر خارجہ نے بھارت کے ساتھ مذاکرات کو مسترد کر دیا

Print Friendly, PDF & Email

اسلام آباد: دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ بھارت سے مذاکرات کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

انہوں نے غیر ملکی حکومتوں کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے خلاف بھی خبردار کیا۔

اپنی ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ امریکہ نے آصف مرچنٹ کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔ اس کے بجائے، “ہم آصف مرچنٹ کے بارے میں امریکہ سے معلومات کا انتظار کر رہے ہیں،” انہوں نے مزید کہا۔

آصف مرچنٹ کو رواں ہفتے کے شروع میں امریکہ میں سیاسی شخصیت کے قتل کی منصوبہ بندی، ریلیاں منعقد کرنے اور سرکاری دستاویزات چرانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

محترمہ بلوچ نے اس بات کی بھی تردید کی کہ اس وقت بھارت کے ساتھ دو طرفہ تجارت کی بحالی کے لیے بات چیت ہو رہی ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے یاد دلایا کہ 5 اگست 2019 کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد پاکستان کی جانب سے متعدد اقدامات اٹھائے گئے تھے جن میں دوطرفہ تجارت کی معطلی بھی شامل تھی جو ابھی تک بحال نہیں ہوئی۔

ضلع ڈوڈا میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں چار کشمیری نوجوانوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ یہ وحشیانہ کارروائی کشمیری عوام کے خلاف بھارت کے غیر قانونی اور جابرانہ اقدامات کی ایک اور مثال ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کو جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدام کرے اور کشمیری عوام کے حقوق اور آزادی کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے۔

ترجمان نے بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی معزولی میں پاکستان کے کردار سے متعلق الزامات کو سختی سے مسترد کردیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ بنگلہ دیش کے عوام اپنے معاملات طے کرنے اور اپنے مستقبل کا تعین کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

طورخم بارڈر پر حالیہ افغان فائرنگ کے بارے میں، محترمہ بلوچ نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی افواج نے اپنے دفاع میں مناسب جواب دیا۔ انہوں نے افغان حکام پر زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور پاکستان افغانستان سرحد پر بلا اشتعال کارروائیوں سے گریز کریں۔

انہوں نے کہا کہ افغان حکام کو سمجھنا چاہیے کہ پاکستانی افواج ہمیشہ اپنی سرزمین کا دفاع کریں گی۔

ترجمان نے کہا کہ اسلام آباد کسی بھی غلط فہمی کو سفارتی ذرائع سے حل کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے اندر دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور پناہ گاہوں کی موجودگی کے بارے میں مسلسل اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغان حکام سے دہشت گرد گروپوں کے خلاف موثر اور مضبوط کارروائی کی توقع رکھتے ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos