Premium Content

ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد بڑھتی ہوئی کشیدگی پر چین کو گہری تشویش ہے۔ چینی وزارت خارجہ

Print Friendly, PDF & Email

بیجنگ: ایران کی طرف سے اسرائیل کے خلاف جوابی حملے میں ڈرون اور میزائل لانچ کرنے کے بعد مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر چین کو شدید تشویش ہے۔ چینی وزارت خارجہ

ایران نے اسرائیل کی سرزمین پر اپنا پہلا براہ راست حملہ کیا ہے، جس سے خطے میں ایک وسیع تر تنازعے کا خطرہ بڑھ گیا ، چین نے ثالث کے طور پر کردار ادا کرنے کی کوشش کی ہے۔

ترجمان نے ایرانی حملوں کے بارے میں نامعلوم صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں کہا، چین متعلقہ فریقوں سے پرامن رہنے اور کشیدگی میں مزید اضافے سے بچنے کے لیے تحمل سے کام لینے کا مطالبہ کرتا ہے۔

ترجمان، جس کی شناخت بھی نہیں کی گئی، نے بیان میں کہا، چین عالمی برادری، خاص طور پر بااثر ممالک سے علاقائی امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے تعمیری کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ، جو اب اپنے ساتویں مہینے میں ہے، نے علاقائی کشیدگی کو بڑھاوا دیا ہے، جو لبنان اور شام کے ساتھ محاذوں تک پھیل گیا ہے اور یمن اور عراق سے اسرائیلی اہداف پر طویل فاصلے تک گولہ باری کر رہا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ کشیدگی کا یہ دور غزہ کے تنازعے کا ایک پھیلاؤ تھا، اور مزید کہا کہ اسے جلد از جلد ختم کرنا اولین ترجیح ہے۔

چین نے گزشتہ سال ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کی تھی اور رائٹرز نے رپورٹ کیا تھا کہ چین نے ایران سے کہا تھا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے حملوں کو روکنے میں مدد کرے ۔

سرکاری ٹیلی ویژن سی سی ٹی وی کے مطابق، اس سے قبل اتوار کو، ایران میں چینی سفارت خانے نے ملک میں موجود چینی شہریوں اور کمپنیوں کو حفاظتی احتیاطی تدابیر کو مضبوط بنانے کا مشورہ دیا۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos