جونیئر ججوں کے حق میں ووٹ عسکری قیادت کے کہنے پر دیے: وزیر قانون کا انکشاف

[post-views]
[post-views]

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے انکشاف کیا ہے کہ دو جونیئر ججوں کے حق میں اس لیے ووٹ دیا کہ عسکری قیادت نے حکومت سے کہا تھا چیف جسٹس کے نامزد جج قبول کر لیے جائیں۔

میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور عسکری قیادت کے درمیان اس سلسلے میں کیا بات چیت ہوئی؟ اس کا جواب اعلیٰ قیادتیں ہی دے سکتی ہیں، میں اس بات چیت کا حصہ نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ بار ایسوسی ایشنز نے جونیئر ججوں کی تعیناتی کے خلاف جو مؤقف اپنایا تھا وہ درست تھا، میں خود بھی اس مؤقف کا حامی تھا۔

یہ بھی پڑھیں: https://republicpolicy.com/wazire-azam-shahbaz-sharif-sy-armi-chief-general/

وزیرقانون کا کہنا تھاکہ ووٹ اعظم نذیر تارڑ کا ہوتا تو ان ججوں کے خلاف ووٹ دیتا مگر حکومت کا فیصلہ ماننا پڑا مگر پھر مستعفی بھی ہوگیا تھا، جوڈیشل کمیشن کو بٹھا کر ججوں کی تعیناتی کا معیار ایک ہی بار طے کر لینا چاہیے ۔

خیال رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے سپریم کورٹ میں دو ججز کی تعیناتی کی منظوری گزشتہ سال 9 نومبر کو دی تھی اور اُس وقت قمر جاوید باجوہ آرمی چیف تھے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos